ناسا کا اسپیس مشن دانستہ سیارچے سے ٹکرانے کے لیے تیار

مشن کا ایک خاکہ / فوٹو بشکریہ ناسا
مشن کا ایک خاکہ / فوٹو بشکریہ ناسا

زمین کو کسی سیارچے کے ٹکراؤ سے بچانے کے لیے امریکی خلائی ادارے ناسا کے نئے نظام کی اولین آزمائش 26 ستمبر کو کی جارہی ہے۔

ڈبل ایسٹرائیڈ ری ڈائریکٹ ٹیسٹ (ڈارٹ) ایک ایسا اسپیس کرافٹ ہے جو دانستہ طور پر ایک سیارچے سے ٹکرائے گا۔

یہ اسپیس کرافٹ 26 ستمبر کو ڈیمورفس نامی سیارچے سے ٹکرائے گا۔

ڈارٹ مشن کو نومبر 2021 میں روانہ کیا گیا تھا اور اس کا مقصد مستقبل میں انسانیت کے لیے خطرہ بننے والے کسی سیارچے کو زمین سے ٹکرانے سے روکنے کے نئے نظام کی آزمائش کرنا ہے۔

ناسا کے مطابق ڈیمورفس سیارچہ زمین کے لیے خطرہ نہیں مگر یہ ہمارے نئے نظام کی پہلی آزمائش ضرور ہے، جس کے تحت ایک اسپیس کرافٹ کو زمین کے دفاع کے لیے سیارچے سے ٹکرایا جائے گا۔

اس مشن سے یہ تعین کرنے میں مدد ملے گی کہ کسی اسپیس کرافٹ کو کسی سیارچے سے دانستہ طور پر ٹکرانا اس کے راستے کو بدلنے میں کس حد تک مدد فراہم کرسکتا ہے۔

ان تفصیلات کو مستقبل میں ایسے سیارچوں سے نمٹنے کے لیے استعمال کیا جائے گا جو زمین کی جانب بڑھ رہے ہوں گے۔

ڈارٹ مشن کے ٹکرانے کے بعد یورپین اسپیس ایجنسی کا ایک اسپیس کرافٹ اس سیارچے کی جانب پرواز کرکے ٹکراؤ کے اثرات کی جانچ پڑتال کرے گا۔

یہ مشن دانستہ طور پر سیارچے سے اس وقت ٹکرائے گا جب وہ زمین سے ایک کروڑ 10 لاکھ کلومیٹر دور ہوگا۔

ناسا کی جانب سے ڈارٹ مشن کے اس ٹکراؤ کو لائیو اسٹریم میں دکھایا جائے گا۔

مزید خبریں :