14 ستمبر ، 2022
خاتون جج کو دھمکیاں دینےکےکیس کی تحقیقات میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کئی نوٹسز اور عدالتی حکم کے بعد آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، اس موقع پر ان سے پوچھےگئے سوالات اور جوابات کی تفصیل سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی میں عمران خان سے سوال کیا گیا کہ کیا یہ درست ہےکہ آپ نے تقریر میں کہا آئی جی،ڈی آئی جی شرم کرو ؟کیا یہ درست ہےکہ آپ نے تقریر میں کہا زیبا چوہدری آپ پر ہم ایکشن لیں گے؟ اس پر عمران خان نے تفتیشی ٹیم کو جواب دیا کہ ہاں میں نے بولا ہے ایسا۔
عمران خان سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کو علم ہے آپ کی تقریر کے بعد ماتحت فورس میں خوف پیدا ہوا ؟ اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ نہیں میرا مطلب ڈرانا، خوف پھیلانا نہیں تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی سے پوچھا گیا کہ آپ کی تقریر اور مقدمےکے بعد کیس کے تفتیشی افسر کو ڈرایا جا رہا ہے؟ اس پر عمران خان نےکہا کہ نہیں یہ بات میرے علم میں نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم سے سوال کیا گیا کہ شہباز گل کیس زیر سماعت ہے اس کا فیصلہ آنا باقی ہے؟ عمران خان نےکہا کہ جی میرےعلم میں ہے۔
تفتیشی ٹیم نے عمران خان سے مکالمہ کیا کہ آپ کے یہ بیانات دہشت گردی کے زمرے میں آتے ہیں، عمران خان نے جواب دیا کہ میرا مقصد یہ نہیں تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان سے تفتیش ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور ایس پی سی آئی اے نےکی، تفتیش کے دوران کیس کے متعلقہ ایس ایچ او بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے عمران خان کا بیان ریکارڈ کرکے تفتیش کا حصہ بنا دیا ہے۔