پاکستان
Time 16 ستمبر ، 2022

کراچی میں ڈینگی وائرس کے مریضوں کو بلا ضرورت پلیٹیلیٹس لگانے کا انکشاف

کراچی میں سب سے زیادہ 116 کیسز ضلع شرقی میں سامنے آئے، محکمہ صحت — فوٹو: فائل
کراچی میں سب سے زیادہ 116 کیسز ضلع شرقی میں سامنے آئے، محکمہ صحت — فوٹو: فائل

کراچی میں ڈینگی وائرس بے قابو ہوگیا اور 24 گھنٹے میں 403 افراد میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ ڈینگی کے مریضوں کو بلا ضرورت پلیٹیلیٹس لگانے کا انکشاف ہوا ہے۔

کراچی میں ڈینگی کے تیز ہوتے پھیلاؤ نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔ محکمہ صحت نے گزشتہ روز 192 کیسز کی رپورٹ دی جبکہ آج یہ معاملہ 100 فیصد اضافے کے ساتھ 403 کیسز تک جا پہنچا۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ 116 کیسز ضلع شرقی میں سامنے آئے، کورنگی میں 107، ضلع وسطی میں 72 اورضلع جنوبی میں ڈینگی کے 61 کیس رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ضلع ملیر میں 26، ضلع غربی میں 12 اورکیماڑی میں ڈینگی کے 9 کیس رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت کا یہ بھی بتانا ہے کہ اس ماہ کراچی میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد دو ہزار 145 ہے تاہم طبی ماہرین نے ڈینگی مریضوں کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے تاہم درست تعداد کا پتہ لیبز اور نجی اسپتالوں کا ڈیٹا ملنے کے بعد ہی لگ سکے گا۔

ایک اور تشویشناک پہلو یہ ہے کہ بعض اسپتالوں میں عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے برخلاف مریضوں کو بلا ضرورت پلیٹیلیٹس لگائے جارہے ہیں۔ 

ڈائریکٹر سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی ڈاکٹر درناز جمال کے مطابق بعض اسپتال پیسہ بنانے کے چکر میں ایسا کررہے ہیں۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ پلیٹیلیٹس صرف اس صورت میں لگائے جائیں جب کسی مریض میں ان کی تعداد 20 ہزار سے کم ہو یا خون کا اخراج شروع ہوجائے۔

دوسری جانب قومی ادارہ برائے صحت نے ڈینگی کے کسی نئے ویرینٹ کی تردید کردی ہے، ماہرین کا بتانا ہے کہ ڈینگی وائرس کی چار قسمیں ہیں،کوئی نیا اسٹرین یا ویرینٹ سامنے نہیں آیا۔

مزید خبریں :