18 ستمبر ، 2022
ملک میں سیلاب نے جہاں بڑی آبادی کو براہ راست متاثر کیا ہے تو وہیں فیصل آباد کے تاجر بھی سیلاب کے اثرات سے محفوظ نہیں رہے، کپڑے کی مصنوعات کی فروخت کی منڈیاں اجڑنے سے کاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔
فیصل آباد کی کپڑا مارکیٹیں بھی ملک کے بڑے حصے پر تباہی مچانے والے سیلاب کے اثرات سے انتہائی متاثر ہیں، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں کپڑے کی طلب نہ ہونے کے برابر ہے اور کپڑے کا کاروبار خسارے کا شکار ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ جہاں سیلاب نے کپڑے کی خریداری کو متاثر کیا ہے وہیں مہنگائی نے حالات مزید ابتر کر دیے ہیں، دوسری جانب بجلی کے مہنگے بلوں سے بھی تاجر پریشان نظر آتے ہیں۔
سیلاب سے کپڑے کی منڈیاں اجڑنے سے متاثر تاجروں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ کپڑے کی صنعت کو بچانے کے لیے فوری طور پر ریلیف پیکج فراہم کیا جائے۔