23 ستمبر ، 2022
عالمی بینک کے علاقائی نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن رائسر نے کہا ہے کہ عالمی بینک پاکستان کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
عالمی بینک کے نائب صدر نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے ملاقات کی، ملاقات میں وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے نائب صدر کو پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی غیر معمولی تباہی کے بارے میں آگاہ کیا۔
مارٹن رائسر نے تباہ کن سیلاب پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد زمینی حقائق کو جاننا ہے، عالمی بینک موجودہ اور نئے منصوبوں کے ذریعے سیلاب سے متعلق ایک ارب 70 کروڑ ڈالر تک امداد فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کی امداد سماجی تحفظ کے پروگراموں کو مضبوط بنانے سمیت بحالی میں مدد، نئے ہنگامی آپریشن اور طویل مدتی اہلیت کی کوششوں کی شکل میں ہو سکتی ہے۔
عالمی بینک کے نائب صدر نے کہا کہ پاکستان میں عالمی بینک کا سب سے بڑا انرجی پورٹ فولیو ہے، پاکستان کی قابل تجدید ذرائع کی طرف پالیسی کی تبدیلی درست سمت میں ایک قدم ہے۔
ملاقات کے موقع پر وزیر توانائی نے عالمی بینک کو یقین دلایا کہ موجودہ حکومت توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور مسائل کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ وصولیاں بڑھانے کیلئے پرعزم ہے۔