Time 25 ستمبر ، 2022
پاکستان

جب مر جائیں گے کیا تب ہی داد رسی ہوگی؟ کھلے آسمان تلے سیلاب متاثرین کی دہائیاں

سندھ میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کو  ایک ماہ ہونے کو ہے لیکن اب تک کئی متاثرین کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار  ہیں۔

سیلاب سے متاثرہ افراد کو کہیں ٹینٹ ملا نہ کسی کو راشن، کوئی بچوں کے علاج کے لیے پریشان ہے تو کوئی ہیضے  اور ملیریا جیسی بیماریوں سے لڑ رہا ہے ، وارہ سے لے کر سیہون تک لاکھوں متاثرین اب تک حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔

دوسری جانب بدین، میر پور خاص اور دیگر شہروں میں بھی متاثرین امداد کی دہائیاں دینے لگے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب وہ مر جائیں گے کیا تبھی ان کی داد رسی ہوگی۔

ادھر  سندھ کے ضلع دادو میں گیسٹرو اور ملیریا سے اموات کی تعداد 26 ہوگئی ہے، سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی مشکلات میں کمی آنے کے بجائے روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، متاثرین وبائی امراض میں جکڑتے جا رہے ہیں اور اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی کا بھی سامنا ہے۔

مزید برآں  نوابشاہ میں سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے ویٹرنری یونیورسٹی سے متصل خیمہ بستی کا دورہ کیا جہاں خیمہ بستی میں سیلاب زدہ خواتین سے ملاقات کی اور سہولیات سے متعلق معلومات لیں۔


مزید خبریں :