25 ستمبر ، 2022
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے وزیراعظم آفس کا ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کے لیے پیش ہونے کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
ٹوئٹر پر جاری پیغام میں فواد چوہدری نے لکھا کہ وزیراعظم آفس کا ڈیٹا جس طرح ڈارک ویب پرفروخت کے لیے پیش ہوا یہ سائبر سکیورٹی کےحالات بتاتا ہے، یہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں خصوصاً آئی بی کی بہت بڑی ناکامی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہناتھا کہ ظاہر ہے سیاسی کے علاوہ سکیورٹی معاملات اور خارجہ امور پر بھی گفتگو اب سب کے ہاتھ میں ہے۔
دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کی مبینہ آڈیو لیک پر تنقید کی ہے۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات اور بھارت سے تجارت کی مثال شہباز شریف کی آڈیو لیک میں سامنے آگئی ہے، شریف خاندان بھارت سے بغیرکلیئرنس اپنی شوگر ملوں کے لیے انجینئر منگواتا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سیاستدان عام آدمی کے مسائل نہیں سمجھ رہا، صرف میڈیا میڈیاکھیل رہاہے، ستمبر ستمگر ہے اور اکتوبر میں اہم فیصلے ہو جائیں گے۔
انھوں نے مزید لکھا کہ حالات کے تقاضوں کودیکھ کر ن لیگ بھی الیکشن مہم کے لیے نکل رہی ہے، سیاسی لڑائی طویل ہوئی تو غریب کے حالات مزیدگھمبیر ہو جائیں گے، معاشی حالات اتنےگھمبیر ہیں کہ کوئی کال نہ بھی دے تو لوگ سڑکوں پر نکل آئیں گے، انا اور ضد کو چھوڑکر صاف اور شفاف الیکشن کا فوری فیصلہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور وفاقی وزرا کے اجلاس کی آڈیو لیک ہو ئی ہے جس میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثنااللہ، وزیر دفاع خواجہ آصف اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سمیت دیگر رہنماؤں کی آوازیں ہیں۔
لیک ہونے والی آڈیو میں مبینہ طور پر ن لیگی رہنما اور وفاقی وزرا پی ٹی آئی کے استعفوں پر بات کر رہے ہیں۔