پاکستان
Time 02 اکتوبر ، 2022

کراچی میں جعلی پولیس مقابلوں کا رواج، فُل فرائی اور ہاف فرائی جیسی اصطلاحات عام


شہرِ قائد میں اسٹریٹ کرمنلز بے لگام ہوگئے ہیں اور پولیس کی حکمت عملی صفر ہے، نہ ہی جدید تقاضوں کے مطابق تربیت ہے۔

اس کے علاوہ نہ مطلوبہ آلات ہیں اور نہ ٹیکنالوجی میسر ہے، تفتیش اور پراسیکیوشن کی کمزوریوں کی وجہ سے بار بار پکڑے جانے والے مجرم چند دن بعد ہی چھوٹ کر پھر دھندا شروع کردیتےہیں۔

پولیس افسروں نے ماورائے عدالتی کارروائیوں سے بچنے کےلیے جعلی مقابلوں کو رواج دے ڈالا، جعلی مقابلوں کےلیے فل فرائی یعنی 'موت' اور ہاف فرائی یعنی 'زخمی' کرنے کی اصطلاحات بھی عام ہیں۔

 ایسا ملزم جس کا جرم واضح ہو لیکن اس کے خلاف گواہی یا ثبوت نا ہوں ایسے ملزم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنا ہاف فرائی جبکہ ملزم کے ماورائے عدالت قتل کو فل فرائی کہا جاتا ہے۔

اسٹریٹ کرمنلز کے لیے اسلحہ کرائے پر دستیاب:

کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کے لیے اسلحہ کرائے پر دستیاب ہے، مجرمان10ہزار سے 5 لاکھ کا پستول کرائے پر حاصل کرتے ہیں اور اسلحے کے زور پر شہریوں کو موبائل فون، نقدی اور قیمتی اشیاء  سے محروم کردیتے ہیں۔

اسٹریٹ کرمنلز کے کئی گروہ مہنگا اسلحہ کم ریٹس پر کرائے میں فراہم کر رہے ہیں، پولیس، رینجرز اور سکیورٹی ادارے ایسے گروہوں کے خلاف کب کارروائی کریں گے، کراچی کے شہریوں کو شدت سے انتظار ہے۔

مزید خبریں :