02 اکتوبر ، 2022
دنیا بھر میں کروڑوں افراد ایسے ہیں جو گردوں کے امراض کے شکار ہوتے ہیں مگر انہیں اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔
ماہرین کے مطابق گردوں کے امراض کی متعدد نشانیاں ہوتی ہیں مگر کئی بار لوگ اسے کسی اور بیماری کا نتیجہ سمجھتے ہیں۔
ان کے مطابق گردوں کے کچھ مسائل ایسے ہوتے ہیں جن میں ابتدائی مراحل کے دوران کسی قسم کی علامات کا سامنا ہی نہیں ہوتا۔
ویسے تو گردوں کے امراض کا علم ٹیسٹ سے ہی ہوتا ہے مگر ماہرین نے چند ایسی عام علامات بتائی ہیں جو اس جانب اشارہ کرتی ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، خاندان میں گردے فیل ہونے کی تاریخ یا 60 سال سے زائد عمر کے افراد میں گردوں کے امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
تو انہیں ان علامات کے بارے میں علم ہونا ضروری ہے۔
گردوں کے افعال میں کمی آنے سے زہریلا مواد جسم میں اکٹھا ہونے لگتا ہے اور خون کو متاثر کرتا ہے۔
اس کے نتیجے میں مریض کو تھکاوٹ، کمزوری اور توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
گردوں کے امراض کے شکار افراد کو خون کی کمی کا سامنا بھی ہوسکتا ہے جس سے بھی کمزوری اور تھکاوٹ جیسی علامات متاثر کرتی ہیں۔
جب گردوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں تو زہریلا مواد جسم سے باہر نکلنے کی بجائے خون میں موجود رہتا ہے۔
اس کے باعث رات کو نیند کا حصول مشکل ہوجاتا ہے۔ اسی طرح موٹاپے اور گردوں کے دائمی امراض کے درمیان بھی تعلق موجود ہے جس کے باعث گردوں کے امراض سے متاثر افراد کو نیند کے دوران سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
گردے صحت مند ہوں تو وہ متعدد اہم کام کرتے ہیں، جیسے جسم سے اضافی سیال اور کچرے کو خارج کرتے ہیں، خون کے سرخ خلیات بنانے اور ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
خشک اور خارش سے متاثر جلد میں منرلز اور ہڈیوں کے امراض کا اشارہ ہوسکتی ہے جس کا سامنا گردوں کے امراض میں ہوتا ہے، کیونکہ گردے خون میں منرلز اور غذائی اجزا کا توازن برقرار نہیں رکھ پاتے۔
اگر عام معمول سے زیادہ پیشاب آرہا ہے خاص طور پر رات کے وقت تو یہ بھی گردوں کے امراض کی ایک علامت ہوسکتی ہے۔
جب گردوں کو نقصان پہنچتا ہے تو پیشاب کرنے کی خواہش بڑھ جاتی ہے۔
صحت مند گردے کچرے کو فلٹر کرتے ہوئے خون کے خلیات کو جسم میں برقرار رکھتے ہیں، مگر گردوں کو نقصان پہنچا ہو تو خون کے خلیات پیشاب سے لیک ہوسکتے ہیں۔
پیشاب میں خون آنا گردوں کے امراض کے ساتھ ساتھ رسولی، گردوں کے امراض یا کسی اور بیماری کی جانب بھی اشارہ ہوسکتا ہے۔
پیشاب میں بہت زیادہ بلبلے نظر آنا بھی گردوں کے امراض کی نشانی ہوسکتا ہے، یہ جھاگ پروٹین کے اخراج کا عندیہ دیتا ہے۔
پیشاب کے راستے پروٹین کا اخراج گردوں کے فلٹرز کو نقصان پہنچنے کی ابتدائی نشانی ہوتی ہے۔
پروٹین کے اخراج سے آنکھوں کے ارگرد کا حصہ بھی پھول جاتا ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ پیشاب کے راستے پروٹین کی زیادہ مقدار کا اخراج ہورہا ہے۔
گردوں کے افعال میں کمی سے جسم میں نمکیات کی سطح بڑھتی ہے جس سے پیر اور ٹخنے سوج جاتے ہیں۔
مگر یہ علامات گردوں کے امراض تک محدود نہیں بلکہ امراض قلب اور جگر کے امراض میں بھی نظر آتی ہے۔
یہ بہت عام علامت ہے مگر جب گردوں کے افعال متاثر ہونے سے زہریلا مواد اکٹھا ہوتا ہے تو کھانے کی خواہش بھی ختم ہوجاتی ہے۔
گردوں کے افعال متاثر ہونے سے Electrolyte کا توازن بگڑتا ہے، مثال کے طور پر کیلشیئم کی سطح کم ہوتی ہے جس سے مسلز اکڑ سکتے ہیں۔