06 اکتوبر ، 2022
حکومت نے ایکسپورٹ انڈسٹری کو 19 روپے 99 پیسے فی یونٹ بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ وعدہ کیا تھا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کو 9سینٹ پر بجلی دی جائےگی اور دو ماہ انہیں 9 سینٹ پر بجلی دی گئی۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کو ایکسپورٹ کی ضرورت ہے، اپٹما نے 12.7 فیصد ایکسپورٹ بڑھائی،آج برآمد کنندگان کے ساتھ مذاکرات ہوئے ہیں،ٹیکسٹائل برآمد کنندگان نے برآمدات 12.7 فیصد بڑھائیں۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ ڈالر کی صحیح قدر 200 روپے سے نیچے ہے،ابھی ڈنڈا تو چلایا ہی نہیں،پاکستان کے قرض اور ادائیگیوں میں 2600 ارب روپے کی کمی ہوئی،ڈالر نیچے آنے سے قوم کو اور معیشت کو فائدہ ہو رہا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وسائل میں رہتے ہوئے ایکسپورٹر اور کسانوں کیلئے جو ہوا کر رہے ہیں، برآمد کنندگان سے روپے میں بات ہوئی ہے،اب یہ سینٹس میں بات نہیں کریں گے،ٹیکسٹائل سیکٹر سے فی یونٹ بجلی 19 روپے 99 پیسے لیا جائے گا تاہم انہوں نے واضح کیا کہ بجلی کے نرخ صرف ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے نہیں،پانچوں برآمدی شعبوں کیلئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری واپسی ہوتے ہی مارکیٹ نے اپنا کام شروع کر دیا، حکومت کو سالانہ 90 سے 100 ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑے گی۔
میڈیا کی جانب سے جب وزیر خزانہ سے سوال کیا گیا کہ کیا آئی ایم ایف کو بجلی کی اس قیمت پر اعتماد میں لیا؟ تو اسحاق ڈار نے جواب دیا کہ مجھے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کی ضرورت نہیں،مجھے معلوم ہے کیا کررہا ہوں ، میرے پاس جواز موجود ہے،جب آئی ایم ایف والے آئیں گے تو بات کرلیں گے۔