06 اکتوبر ، 2022
عمر بڑھنے کے ساتھ امراض قلب، فالج، ہارٹ فیلیئر، 13 اقسام کے کینسر اور دماغی تنزلی جیسی جان لیوا بیماریوں کو خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں؟
تو دن بھر میں 10 ہزار قدم چلنا عادت بنالیں۔
یہ بات 2 طبی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آئی۔
جرنل جاما نیورولوجی میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ 10 ہزار قدم چلنا 4 یا 5 میل کے برابر ہوتا ہے۔
درحقیقت تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر آپ 9800 قدم چلتے ہیں تو دماغی تنزلی کا خطرہ 50 فیصد تک کم کرسکتے ہیں جبکہ صرف 3800 قدم چلنے پر یہ خطرہ 25 فیصد گھٹ جاتا ہے۔
دوسری جانب جرنل جاما انٹرنل میڈیسین میں شائع ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دن بھر میں ہر 2 ہزار قدم چل کر آپ کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ 8 سے 11 فیصد تک کم کرسکتے ہیں۔
اسی طرح روزانہ 10 ہزار قدم چلنے سے دل کی شریانوں کے امراض اور کینسر کا خطرہ 30 سے 40 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق دونوں تحقیقی رپورٹس میں 78 ہزار سے زیادہ درمیانی عمر کے افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ٹریکر کے ذریعے جسمانی سرگرمیوں اور صحت کا جائزہ 7 سال تک لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ تیزرفتاری سے چہل قدمی سے صحت کے لیے فوائد بھی بڑھ جاتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق تیزرفتاری سے چہل قدمی سے دماغی تنزلی، امراض قلب، کینسر اور جلد موت کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
اس سے قبل جولائی میں اسپین کی Seville یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 10 ہزار قدم چل کر ذیابیطس کے مریض اس مرض کی مختلف پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔
محققین نے دیگر عناصر جیسے عمر، جنس، تمباکو نوشی کی عادت، غذا اور ادویات کے استعمال کو مدنظر رکھ کر دریافت کیا کہ روزانہ 10 ہزار قدم چل کر دونوں گروپس میں شامل افراد کسی بھی وجہ سے موت کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔
محققین کے مطابق جو افراد روزانہ 10 ہزار قدم چلنے میں کامیاب رہتے ہیں ان میں شرح اموات دیگر سے کم ہوتی ہے۔