سوات میں ہر واقعہ طالبان کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکتا: ترجمان کے پی حکومت

طالبان اگر کسی واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ٹی ٹی پی نے کی ہے، طالبان اور ٹی ٹی پی میں فرق ہے: بیرسٹر سیف/ فائل فوٹو
طالبان اگر کسی واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ٹی ٹی پی نے کی ہے، طالبان اور ٹی ٹی پی میں فرق ہے: بیرسٹر سیف/ فائل فوٹو

پشاور: خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا  ہےکہ سوات میں امن و امان کی صورتحال متاثر ہوئی ہے لہٰذا ایسی صورتحال میں ہر واقعہ کو طالبان کے ساتھ نہیں جوڑا جا سکتا۔

پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا کہ سوات میں امن و امان کی صورتحال متاثر ہوئی ہے مگر ایسے میں ہر واقعہ کو تحریک طالبان پاکستان سے نہیں چھوڑا جاسکتا۔ 

انہوں نے کہا کہ طالبان اگر کسی واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ٹی ٹی پی نے کی ہے، طالبان اور ٹی ٹی پی میں فرق ہے۔ 

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سوات میں پیش آنے والے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، کسی کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔

مزید خبریں :