13 اکتوبر ، 2022
کیا اکثر دوپہر کو کھانے کے بعد سستی اور غنودگی کا سامنا ہوتا ہے؟
اگر ہاں تو ایسا صرف آپ کے ساتھ نہیں ہوتا بلکہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اس کا تجربہ ہوتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ غذا توانائی کے حصول کا ذریعہ ہوتی ہے مگر کھانے کے بعد چستی کی بجائے غنودگی طاری ہونے لگتی ہے۔
تو اس کی وجہ کافی دلچسپ اور پیچیدہ ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ انسانی جسم اتنا سادہ نہیں بلکہ متعدد عناصر کھانے کے بعد طاری ہونے والی غنودگی میں کردار ادا کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو معدے اور جسم میں متعدد افعال متحرک ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کھانے کے بعد طاری ہونے والی غنودگی میں بلڈ شوگر کی سطح میں آنے والی تبدیلی بھی کردار ادا کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میٹھی اشیا کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح میں اچانک اضافہ ہوتا ہے اور پھر فوری طور پر کمی بھی آتی ہے، جس کے نتیجے میں جسم کو تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔
مگر یہی واحد وجہ نہیں بلکہ اس حوالے سے ہمارے ہارمونز بھی ایک کردار ادا کرتے ہیں۔
کھانے کے بعد اکثر سیروٹونین نامی ہارمون بننے کا عمل تیز ہوجاتا ہے جس سے غنودگی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔
کچھ محققین کے مطابق اس ہارمون کی سطح میں اضافہ دوپہر کے کھانے کے بعد طاری ہونے والی غنودگی کی وجہ ہوتی ہے۔
یہ ہارمون مزاج اور نیند کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتا ہے اور جب اس کی سطح میں کھانے کے بعد اضافہ ہوتا ہے تو سستی اور غنودگی محسوس ہونے لگتی ہے۔
اسپورٹ میڈیسین جرنل میں شائع تحقیقی رپورٹس میں اس ہارمون کو کھانے کے بعد طاری ہونے والی غنودگی سے منسلک کیا گیا۔
مگر اس کے ساتھ ساتھ کچھ غذائیں بھی اس حوالے سے کردار ادا کرتی ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق tryptophan نامی amino ایسڈ سے بھرپور غذاؤں سے بھی غنودگی طاری ہونے لگتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سے سیروٹونین بننے کا عمل تیز ہوتا ہے۔
یہ amino ایسڈ انڈوں اور دودھ سمیت دیگر غذاؤں میں موجود ہوتا ہے۔
کچھ ماہرین کے مطابق کھانے کے بعد خون کی گردش میں آنے والی تبدیلیاں اس غنودگی کی وجہ ہوتی ہیں۔
کھانے کے بعد چھوٹی آنت کی جانب خون کے بہاؤ میں ڈرامائی اضافہ ہوجاتا ہے اور دماغ کی جانب خون کی روانی کم ہونے پر غنودگی کا احساس طاری ہوتا ہے۔
اسی طرح ایک تحقیق میں یہ بتایا گیا کہ زیادہ مقدار میں کھانے سے بھی اس احساس کا سامنا ہوتا ہے، خاص طور پر اگر کھانے میں نمک یا پروٹین کی مقدار زیادہ ہو۔
محققین کے خیال میں یہ غنودگی کھانے کو ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ مغربی غذائیں یعنی فاسٹ فوڈ اور سافٹ ڈرنکس کا استعمال غنودگی کا احساس بڑھاتا ہے۔
ایک خیال یہ بھی ہے کہ جاگنے کے بعد وقت گزرنے کے ساتھ دماغ میں ایک کیمیکل adenosine جمع ہونے لگتا ہے جس کی سطح رات کو سونے کے وقت عروج پر ہوتی ہے۔
مگر اس کی سطح دوپہر میں بھی کافی بڑھ جاتی ہے جس سے غنودگی کا احساس ہونے لگتا ہے۔
تو کوئی حتمی جواب تو موجود نہیں کہ کھانے کے بعد غنودگی کیوں طاری ہونے لگتی ہے مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو ایسی غذا (فائبر سے بھرپور غذا) کا استعمال کریں جو بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھتی ہو۔
رات کو نیند کا دورانیہ بڑھانے، ورزش کو معمول بنانے، دن کی روشنی میں گھومنے اور معتدل مقدار میں کیفین کا استعمال بھی اس احساس کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔