14 اکتوبر ، 2022
روزانہ چہل قدمی کرنے کی عادت جسمانی وزن میں اضافے سے بچانے کے ساتھ ساتھ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض سے بھی تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Vanderbilt یونیورسٹی کی تحقیق میں 6042 افراد کے جسمانی سرگرمیوں کے 4 سال کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ روزانہ کم از کم 8200 قدم چلنا موٹاپے، ڈپریشن، نیند میں خراٹے اور سینے میں جلن کا خطرہ کم کرتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ جتنا زیادہ چلنا عادت بنائیں گے آپ کی صحت کو اتنا ہی زیادہ فائدہ ہوگا۔
تحقیق کے مطابق روزانہ 8 سے 9 ہزار قدم چلنے سے ذیابیطس ٹائپ 2 اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جن افراد کا جسمانی وزن زیادہ ہوتا ہے، اگر وہ روزانہ 11 ہزار قدم چلنا عادت بنالیں تو موٹاپے کا خطرہ 64 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہم نے قدموں کی تعداد اور امراض کے درمیان ٹھوس تعلق کو دریافت کیا، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ ان نتائج کا اطلاق تمام افراد پر ہوسکتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے نیچر میڈیسین میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل ستمبر 2022 میں سڈنی یونیورسٹی اور سدرن ڈنمارک یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ دن بھر میں 10 ہزار قدم چلنا مختلف امراض اور موت کا خطرہ کم کرتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ تیزرفتاری سے چلنا صحت کے لیے بہت زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ روزانہ 10 ہزار قدم چلنے سے دماغی تنزلی کا خطرہ 50 فیصدجبکہ دل کی شریانوں کے امراض اور کینسر کا خطرہ 30 سے 40 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ دن بھر میں 38 سو قدم چلنے سے بھی دماغی تنزلی کا خطرہ 25 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔