14 اکتوبر ، 2022
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم کی زیرِصدارت ایپکس کمیٹی کی تشکیل اور انسدادِدہشت گردی کیلئے نظام متحرک کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں وفاقی وزرا کے علاوہ سروسز چیفس، حساس اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس نے ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا اور متعلقہ حکام نے امن و امان کی صورتحال پر بریفنگز دیں۔
اجلاس نے ملک میں امن وامان کے قیام اور وطن عزیز کی سلامتی و دفاع کیلئے پاک فوج، رینجرز، پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کے کردار کو سراہا اور اس عظیم مقصد کیلئے شہید ہونے والے افسران اور جوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
اجلاس نے شہدا کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتے اعتراف کیا کہ شہدا نے ملک وقوم کیلئے جرات و بہادری اور شجاعت کی عظیم داستانیں رقم کی ہیں جبکہ اجلاس نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی۔
اجلاس نے قرار دیا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ، پاکستان کی جغرافیائی سالمیت کی حفاظت، آئین اور قانون کی حکمرانی اور ریاستی عمل داری کیلئے قوم اور ریاستی ادارے یک جان اور ایک آواز ہیں، پوری قوم ان مقاصد پر نہ صرف واضح ذہن کے ساتھ متحد اور یکسو ہے بلکہ ہر قیمت پر ان کے حصول کو یقینی بنایا جائے گا۔
اجلاس نے سوات سمیت ملک کے بعض حصوں میں امن و امان کو خراب کرنے کے واقعات کا جائزہ لیا اور متاثرہ خاندانوں سے افسوس کا اظہار کیا اور مرحومین کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
اجلاس نے واضح کیا کہ پاکستان کے ہر شہری کا لہو نہایت قیمتی ہے اور اسے بہانے میں ملوث ہر فرد سے قانون پوری سختی سے نمٹے گا، ہمارے شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی بہادر سپاہ کے ساتھ مل کر بے مثال قربانیاں دیں اور تاریخی کردار ادا کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس نے مرکزی سطح پر ایپیکس کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا جس کی صدارت وزیراعظم کریں گے، انسداد دہشت گردی کے ادارے (نیکٹا) کو فعال بنایا جائے گا جو صوبائی سطح پر انسداد دہشت گردی کے محکموں (سی ٹی ڈی) کے اشتراک عمل سے کام کرے گا۔
اجلاس نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ انسداد دہشت گردی کیلئے وفاقی اور صوبائی سطح پر نظام کو ازسرنو متحرک کیاجائے، اس کا ازسرنو جائزہ لیتے ہوئے اقدامات کی نشاندہی کی جائے تاکہ نظام کو مزید مؤثر خطوط پر استوار کیا جاسکے، یہ نظام نگرانی کے فرائض بھی انجام دے گا تاکہ مسلسل بہتری کا عمل جاری رہے۔
اجلاس نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے بھی مؤثر اقدامات کی منظوری دی، اس ضمن میں نیکٹا اشتراک عمل کی ذمہ داری انجام دے گا جبکہ صوبوں کے ذریعے عمل درآمد کرایا جائے گا۔
اجلاس نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ انسداد دہشت گردی کے نظام کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے جہاں اپ گریڈیشن درکار ہے،کی جائے، اس سلسلے میں وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی جبکہ استعداد بڑھانے کیلئے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔