21 اکتوبر ، 2022
الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق عمران خان نے دانستہ طور پر تحائف کی تفصیلات گوشواروں کی تفصیلات میں جمع نہیں کرائیں، وکلا کے دلائل، دستیاب ریکارڈ اور ہماری فائنڈنگز کی مطابق عمران خان نااہل ہوچکے ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان آئین کے آرٹیکل 63(1) (p) اور الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 137، 167 اور 173 کے تحت نااہل ہیں، اس فیصلے کے بعد عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے اور وہ کرپٹ اقدام کے بھی مرتکب ہوئے۔
تحریری فیصلے کے متن کے مطابق عمران خان نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں غلط گوشوارے جمع کرائے، عمران خان نے ملنے والے تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے اور ان کے پیش کردہ بینک ریکارڈ تحائف کی قیمت سے مطابقت نہیں رکھتا، عمران خان نے اپنے جواب میں جو مؤقف اپنایا وہ مبہم تھا۔
الیکشن کمیشن کے تحریری فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ سال 2018-19 میں تحائف فروخت سے حاصل رقم بھی ظاہرنہیں کی، عمران خان نے مالی سال 2020-21 کے گوشواروں میں بھی حقائق چھپائے، عمران خان نے الیکشن ایکٹ کی دفعات 137، 167 اور 173 کی خلاف ورزی کی۔
الیکشن کمیشن نے فیصلے میں عمران خان کی نشست خالی قرار دی اور کہا کہ عمران خان کی نااہلی آرٹیکل 63 ون پی کے تحت کی گئی، ان کی نااہلی الیکشن ایکٹ کی دفعات137 اور173 کےتحت ہوئی۔