28 اکتوبر ، 2022
کراچی کی مچھر کالونی میں عوام کے تشدد سےہلاک ہونے والے دو افراد پر اہل محلہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات جھوٹے نکلے ۔
کراچی کے علاقے ماڑی پور مچھر کالونی کے قریب عوام نے تشدد کرکے دو افراد کو قتل کیا، علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا تھا کہ دونوں افراد بچوں کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق دونوں افراد پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں، ٹیلی کام کمپنی کے دونوں ملازمین پہلی دفعہ مچھر کالونی آئے تھے۔
ایس ایس پی فدا حسین جانوری کے مطابق ایمن جاوید ٹیلی کام کمپنی کا انجینئر اور سعید اسحاق پنہور ڈرائیور تھا، دونوں موبائل فونز کے سگنلز چیک کرنے ماڑی پور کے علاقے مچھر کالونی پہنچےتو ایک بچے سے آگے جانے کا راستہ پوچھ رہے تھے کہ علاقہ مکینوں نے گھیرا اور لاتوں، گھونسوں، ڈنڈوں اور پتھروں سے مارنا شروع کردیا۔
اہل محلہ نے الزام یہ لگایا کہ دونوں اسکول کے بچوں کو اغوا کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ ہولناک تشدد کے باعث دونوں ملازمین موقع پر ہلاک ہوگئے۔
تشدد کے دوران نامعلوم ملزمان ،مقتولین کا دفتری سامان لیکر فرار ہوگئے،جس میں لیپ ٹاپ، ٹیلی کام کے آلات ،موبائل فونز اور پرس شامل ہیں۔ پولیس نے تشدد میں ملوث مرکزی ملزم عبدالغفور سمیت تین ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول ایمن جاوید کا آبائی تعلق ٹھٹھہ سے تھا اور کچھ عرصے بعد اُس کی شادی ہونے والی تھی جبکہ نوشہرو فیروز سے تعلق رکھنے والے مقتول سعید اسحاق پنہور کی تین بیٹیاں ہیں۔
پولیس نے علاقہ مکینوں کے الزام کو غلط قرار دیا ہے۔ ورثا نے حکومت سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔