20 فروری ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ہڑتال کرنا ڈاکٹری کے پیشے کو زیب نہیں دیتا۔ صرف دواوٴں کے ری ایکشن کا ہی نہیں ہیپاٹائٹس اور پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پی آئی سی ادویہ ری ایکشن کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس تصدق حسین جیلانی اور جسٹس ثاقب نثار پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اگر ڈاکٹر علاج سے انکار کرے تو یہ بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے ،ینگ ڈاکٹرز نے بڑے غصے میں پریس کانفرنس کی، عدالتوں کا احترام کرنا سیکھیں ضروری نہیں اس معاملے میں ڈاکٹر ہی قصور وار ہوں اور بھی پہلو سامنے آ سکتے ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر اظہر نے رضا کارانہ طور پر خود عہدہ چھوڑا۔ ینگ ڈاکٹرز کے نمائندے ناصر عباس کا کہنا تھا کہ اگر ڈاکٹر اظہر عدالت میں کہہ دیں کہ انہوں نے رضاکارانہ عہدہ چھوڑا تو وہ ہڑتال نہیں کریں گے۔ سپریم کورٹ نے جعلی دواوٴں کی روک تھام، پولیو، ہیپاٹائٹس کے پھیلاوٴ کو روکنے کے لئے سینئر ڈاکٹروں کی معاونت طلب کر لی۔ کیس کی مزید سماعت 22 فروری کو ہو گی۔