Time 06 نومبر ، 2022
پاکستان

ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے نئے اہم انکشافات سامنے آگئے

ارشد شریف کی گاڑی نظر آتے ہی پولیس نے فائرنگ شروع کر دی تھی: عینی شاہدین—فوٹو: فائل
ارشد شریف کی گاڑی نظر آتے ہی پولیس نے فائرنگ شروع کر دی تھی: عینی شاہدین—فوٹو: فائل

ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے نئے اہم انکشافات سامنے آگئے، کینیا پولیس کے اپنے ہی بیانات میں تضاد کھل کر سامنے آگیا ہے۔

صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹنگ کیلئے جیو نیوز کی ٹیم کینیا میں جائے وقوعہ پرپہنچی، قتل کا مقام کمو کورو نیروبی سے تقریباً ساڑھے 4 گھنٹے کی مسافت پر ہے، کمو کورو کے قریب ہی ارشد شریف کی کینیا میں میزبانی کرنے والے دونوں بھائیوں وقار اور خرم احمد کا فائرنگ رینج بھی ہے جبکہ جائے وقوع کے قریب چند پسماندہ قبائلیوں کی رہائش ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ رینج سے کمو کورو جانے والی سڑک پر پولیس ناکہ تھا، پولیس پہلے سے فائرنگ کیلئے پوزیشن لیے بیٹھی تھی، مقامی افراد کے مطابق ارشد کی گاڑی اس طرف سے نہیں آرہی تھی جس طرف سے پولیس کو گاڑی کا انتظار تھا۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ عام حالات میں پولیس کو ایسے ناکہ لگا کر کارروائی کرتے نہیں دیکھا جبکہ اس ویران علاقے میں چوری یا اغوا کی واردات کا تصور ہی نہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق ارشد شریف کی گاڑی نظر آتے ہی پولیس نے فائرنگ شروع کر دی تھی۔

دوسری جانب کینیا پولیس کے اپنے ہی بیانات میں تضاد کھل کر سامنے آگیا ہے، پولیس کا ابتدائی موقف تھا کہ وہ مغوی بچے کی بازیابی کیلئے یہاں موجود تھے تھا جبکہ مقامی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جس طرح گاڑی پرگولیاں لگی ہیں اس سے لگتا نہیں ہے کہ یہ چلتی گاڑی پر ماری گئی ہیں۔

دوسری جانب واقعے کے وقت ارشد شریف کی کار چلانے والے خرم کے مطابق وہ جائے وقوعہ سےآدھے گھنٹے کی مسافت پر ٹپاسی کے گاؤں تک گاڑی لے گئے تھے۔

مزید خبریں :