پاکستان
Time 06 نومبر ، 2022

عمران پر حملے کی ایف آئی آر پر ڈیڈ لاک برقرار، پولیس اپنے مؤقف پر ڈٹ گئی، مقدمہ درج نہ کرنیکا فیصلہ

فریقین میں چار بار رابطہ ہوا لیکن پولیس اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ فوٹو فائل
فریقین میں چار بار رابطہ ہوا لیکن پولیس اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ فوٹو فائل

گوجرانوالہ: عمران خان پر فائرنگ کے حملے کی ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق فریقین میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما زبیر نیازی کی پہلی درخواست پر مقدمہ درج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فریقین کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، ڈیڈ لاک کے دوران فریقین میں چار بار رابطہ ہوا لیکن پولیس اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس کے تحفظات پر درخواست گزار فریق نے مشاورت کے لیے دو بار مہلت مانگی، مشاورت کے لیے دی گئی مہلت کی مدت آج شام ختم ہو جائے گی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مزید تاخیر کی صورت میں اگلے لائحہ عمل کی تیاری بھی شروع کر دی ہے، مزید تاخیر ہوئی تو مقدمہ ریاست کی مدعیت میں درج کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کرنے کے لیے لیگل برانچ پنجاب پولیس نے قانونی ماہرین سے مشاورت کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر 3 نومبر کو وزیر آباد میں قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں 13 افراد زخمی اور ایک شخص جاں بحق ہوا تھا تاہم واقعے کی ایف آئی آر تاحال درج نہیں ہو سکی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی آر کے اندراج کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب اور عمران خان کے درمیان اختلافات ہیں، پرویز الٰہی معاملے پر قانون کے مطابق کارروائی چاہتے ہیں جبکہ عمران خان اپنی خواہش کے مطابق ایف آئی آر درج کروانا چاہتے ہیں۔

مزید خبریں :