08 نومبر ، 2022
نیروبی میں پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات جاری ہے جہاں موجود جیو نیوز کی ٹیم نے ایموڈمپ شوٹنگ رینج ڈھونڈ نکالی۔
شوٹنگ رینج کے اندر سے جیو نیوز کی ٹیم نے خصوصی رپورٹ بنائی جس کے مطابق شوٹنگ رینج ایموڈمپ نیروبی سے تقریباً ساڑھے4 گھنٹے کی دشوار گزار مسافت پر واقع ہے، ایموڈمپ میں اسپیشل سروس یونٹ اور دہشت گرد گروپوں سے نمٹنے کے لیے اسپیشل فورسز کو تربیت دی جاتی ہے۔
ارشد شریف نے اپنی زندگی کی آخری رات اسی شوٹنگ رینج ایموڈمپ میں گزاری تھی، ارشد شریف کو نیروبی سے4 گھنٹے کے طویل سفرکے بعد 22 اکتوبرکی شام شوٹنگ رینج لے جایا گیا تھا، ارشد شریف کو وقار احمد ایموڈمپ لے گئے تھے، یہ شوٹنگ رینج وقار احمد اور خرم احمد کی ملکیت ہے۔
ارشدنے 23 اکتوبر کوشوٹنگ رینج میں فائرنگ اور مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
ایموڈمپ شوٹنگ رینج کے عملے نے جیو نیوز سےگفتگو میں بتایا کہ ارشد شریف نے 22 اکتوبرکی شام ایموڈمپ پہنچنے پر بتایا تھا کہ وہ بہت تھکے ہوئے ہیں، ارشد شریف زیادہ وقت خاموش رہے، آخری ڈنر میں مختلف ممالک کے لوگ شامل تھے۔
عملے کے افراد نے بتایا کہ شوٹنگ سائٹ پر کراچی کے چند نوجوان بھی کام کرتے ہیں، خرم احمد ارشد شریف کو ڈنر کے بعد8 بجے لےکر نکلے، ارشد شریف جب سائٹ پر آئے تو ان کے پاس لیپ ٹاپ بھی تھا۔