10 نومبر ، 2022
ایلون مسک کی مداخلت کے بعد ٹوئٹر کی جانب سے مخصوص اکاؤنٹس پر گرے ٹک اور آفیشل لیبل کو متعارف کراتے ہی ختم کردیا گیا۔
ٹوئٹر کی پراڈکٹ ڈائریکٹر ایسٹر کرافورڈ نے 8 نومبر کو بتایا تھا کہ مخصوص اکاؤنٹس پر گرے ٹک کے ساتھ آفیشل لیبل کا اضافہ کیا جائے گا۔
یہ تبدیلی 9 نومبر کو چند اکاؤنٹس میں دیکھنے میں آئی مگر پھر کمپنی کے نئے مالک ایلون مسک نے مداخلت کرتے ہوئے اسے ختم کردیا جس کا عندیہ انہوں نے ایک ٹوئٹ میں دیا۔
یہ نیا گرے ٹک 9 نومبر کو اچانک مخصوص اکاؤنٹس میں نظر آیا اور پھر غائب بھی ہوگیا۔
ٹوئٹر کے نئے ویری فکیشن سسٹم کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں کافی کچھ تبدیل کیا جارہا ہے مگر کچھ بھی واضح نہیں۔
ایلون مسک نے ایک اور ٹوئٹ میں مزید تبدیلیوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے مہینوں میں ٹوئٹر کی جانب سے کافی احمقانہ اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ جائزہ لیں گے کہ کونسی تبدیلی کارآمد ہے اور کونسی بیکار ہے۔
ایلون مسک کی جانب سے گرے ٹک فیچر کو ختم کرنے کے فیصلے کے بعد ٹوئٹر کی پراڈکٹ ڈائریکٹر ایسٹر کرافورڈ نے ایک بار پھر اس بارے میں بات کی۔
انہوں نے کہا کہ ٹوئٹر میں کوئی بھی پراڈکٹ اب مقدس گائے نہیں، ایلون مسک کافی چیزوں کی آزمائش کررہے ہیں، جن میں سے متعدد ناکام جبکہ کچھ کامیاب ہوسکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد کامیاب تبدیلیوں کو دریافت کرکے کاروبار کو طویل المعیاد بنیادوں پر مضبوط بنانا ہے۔
انہوں نے گرے ٹک ہٹائے جانے کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ لیبل ابھی 'مردہ' نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہم صرف حکومتی اور کمرشل اکاؤنٹس کے ساتھ اس کا آغاز کریں گے اور شخصیات میں آفیشل لیبل کا استعمال ابھی نہیں ہوگا۔
ایلون مسک نے ویری فائیڈ اکاؤنٹس کے لیے یکم نومبر کو 8 ڈالرز کے سبسکرپشن پلان کا عندیہ دیا تھا جس پر عملدرآمد آئندہ چند روز میں ہوگا۔
ٹوئٹر بلیو کے لیے شناختی تصدیق کی ضرورت نہیں ہوگی اور 8 ڈالرز ماہانہ فیس کے عوض اکاؤنٹ میں بلیو ٹک کا اضافہ ہوگا جبکہ مخصوص فیچرز تک رسائی بھی دی جائے گی۔
ایلون مسک کے مطابق ویری فکیشن کے لیے فیس سے جعلی اکاؤنٹس کی تعداد میں کمی آئے گی جبکہ کوئی فرد کسی برانڈ کی نقل کرنے کی کوشش کرے گا تو اس اکاؤنٹ کو ہمیشہ کے لیے معطل کردیا جائے گا۔