رات گئے تک جاگنے کی عادت کا ایک اور بڑا نقصان سامنے آگیا

یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

اگر آپ رات گئے تک جاگنا پسند کرتے ہیں تو یہ عادت ایک ایسے ذہنی عارضے کا شکار بناسکتی ہے جو موجودہ عہد میں بہت زیادہ عام ہوچکا ہے۔

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

جرنل آف Affective Disorders میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں انزائٹی سے متاثر ہونے کا خطرہ صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

انسانی جسم اور ذہن کا 24 گھنٹے کا ایک قدرتی سائیکل ہے، جسے جسمانی گھڑی بھی کہا جاتا ہے اور یہ نظام ہمارے جذبات اور رویوں پر اثرانداز ہوتا ہے۔

اٹلی، جرمنی اور چلی کے محققین کی اس تحقیق میں 40 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے 20 رات گئے تک جاگنے کے عادی تھے جبکہ باقی ایسے تھے جو جلد سونے اور جاگنا پسند کرتے تھے۔

تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں انزائٹی کا خطرہ دیگر سے زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے جسمانی گھڑی سے ذہن پر مرتب اثرات کے بارے میں علم ہوتا ہے اور یہ عندیہ ملتا ہے کہ رات گئے تک جاگنے سے انزائٹی کا خطرہ بڑھتا ہے کیونکہ ایسے افراد میں خوف یا ڈر سے متعلق ذہنی ردعمل دیگر افراد سے مختلف ہوتا ہے۔

اس سے قبل کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ علی الصبح جاگنے یا رات گئے سونے کی عادت انسانی ذہانت پر اثرانداز ہوتی ہے۔

تحقیق میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کسی فرد کے جاگنے اور سونے کے معمولات ذہانت سے کس طرح جڑے ہوتے ہیں۔

محققین کے مطابق تحقیق کے نتائج نے ہمیں حیران کردیا کیونکہ پہلے تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ اس حوالے سے رات گئے تک جاگنے والے افراد کو برتری حاصل ہوتی ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جوان افراد عموماً رات گئے تک جاگنا پسند کرتے ہیں جبکہ معمر افراد جلد سونے اور جاگنے کے عادی ہوتے ہیں۔

مگر محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ جلد اٹھنے کی عادت نوجوانوں کے لیے بہت اہم ہے۔

مزید خبریں :