15 نومبر ، 2022
امریکا کی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایمازون تقریباً 10 ہزار ملازمین کو برطرف کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ برطرفیاں ایمازون کے الیکسا جیسے آلات، ریٹیل اور ہیومن ریسورس کے شعبوں میں کی جائیں گی۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ ایمازون کی جانب سے ملازمتوں میں سب سے بڑی کٹوتی ہوگی۔
میڈیا رپورٹ میں ایمازون ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 10 ہزار ملازمتوں کے خاتمے کا مطلب ہے ایمازون کے 3 فیصد کارپوریٹ ملازمین اور ایک فیصد سے کم عالمی ورک فورس کی نوکریاں ختم ہو جائیں گی۔
دنیا بھر میں ایمازون کے ملازمین کی تعداد 15 لاکھ سے زیادہ ہے۔ کرسمس سے پہلے کا وقت ایمازون کے لیے انتہائی منافع بخش ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرسمس سے پہلے اتنے بڑے پیمانے پر نوکریوں کے خاتمے سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی معیشت کی سست رفتاری کی وجہ سے کامیاب کاروباری ادارے بھی دباؤ کا شکار ہیں۔
دوسری جانب ایمازون نے ملازمین کو برطرف کرنے کے حوالے کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا۔
یاد رہے کہ ٹوئٹر نے بھی مزید ہزاروں ملازمین کو ملازمت سے نکال دیا ہے۔سی این بی سی کی رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر کے 4400 سے 5500 کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے۔
ان ملازمین کو ملازمت سے نکالنے سے قبل آگاہ بھی نہیں کیا گیا بلکہ انہیں اس کا علم اس وقت ہوا جب ٹوئٹر ورک سسٹمز تک رسائی ختم کردی گئی۔
خیال رہے کہ اکتوبر کے آخر میں ایلون مسک نے ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالرز میں خرید لیا تھا۔
اس کے بعد سے ایلون مسک کی جانب سے کافی اقدامات کیے گئے ہیں اور 50 فیصد ملازمین کو بغیر نوٹس کے فارغ کیا گیا۔