16 نومبر ، 2022
کینیا کے نیوز چینل کی کرائم رپورٹر نگینہ کروری نے کہا ہے کہ کینیا پولیس کی تحقیقات ’’تضادات‘‘ سے بھری ہوئی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صحافی نگینہ کروری نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کینیا حکام کی نسبت جلد معاملے کی تہہ تک پہنچے گی، کینیا میں ہونے والی تحقیقات میں کئی خامیاں اور تضاد نظر آرہے ہیں۔
نگینہ کروری نے کہا کہ حقائق سامنے لانے کیلئے وقار احمد اور خرم احمد اہم گواہ ہیں، سچ سامنے آئے گا لیکن لگتا نہیں کہ وہ کینیا پولیس یا وقار کی طرف سے سامنے آئے، سچ سامنے لانے کیلئے انڈی پینڈنٹ آرگنائزیشن کا کردار بھی اہم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کے بعد کینیا پولیس کی تحقیقات تضادات سے بھری ہوئی ہے، پولیس نے کہا کہ روڈ بلاک کیا تھا جبکہ وہاں چھوٹے پتھر تھے، ناکہ بندی بھی نہیں تھی، جی ایس یو کے افسران روڈ بھی بلاک نہیں کرتے، دونوں گاڑیوں کی نمبر پلیٹیں بھی مختلف تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی این ایس نے ارشد شریف واقعے سے متعلق واضح بیان بھی نہیں دیا اور کینیا میں ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی جاری نہیں کی گئی، ابتدا میں خرم اورپاکستانی ہائی کمیشن نے پولیس کے موقف سے اتفاق کیا لیکن پھر رائے تبدیل کی۔