19 نومبر ، 2022
پاکستان میں بچوں کی خناق کی بیماری کی وجہ سے ہلاکتوں کے بعد عالمی ادارہ صحت اور یونیسف نے پاکستان کو اینٹی ڈفتھیریا سیرم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ روز اطلاعات سامنے آئی تھیں کی خناق کی جو بیماری پوری دنیا سے ختم ہو چکی ہے وہ پاکستان بھر میں پھیل گئی ہے اور وفاقی وزارتِ صحت نے بھی اعتراف کیا ہے کہ اب تک اس مرض سے 39 بچے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جس میں سے سندھ میں 23، خیبر پختونخوا میں 14 اور پنجاب میں 2 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اب عالمی ادارہ صحت اور یونیسف نے پاکستان کو اینٹی ڈفتھیریا سیرم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یونیسیف حکام کا کہنا ہے کہ خناق میں مبتلا شدید بیمار بچوں کے لیے اینٹی ڈفتھیریا سیرم فراہم کرنے کے انتظامات کر رہے ہیں۔
پاکستانی حکام کے مطابق یونیسیف کے علاوہ عالمی ادارہ صحت بھی پاکستان میں اینٹی ڈفتھیریا سیرم فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ماہرین امراض اطفال کے مطابق خناق کی بیماری بچوں میں پینٹا ویلنٹ ویکسین نہ لگنے کے باعث پھیل رہی ہے، خناق میں مبتلا بچوں کی اموات اینٹی ڈفتھیریا سیرم میسر نہ ہونے کے باعث ہو رہی ہیں۔
وفاقی وزارت صحت کے حکام کا بتانا ہے کہ خناق کی بیماری دنیا سے ختم ہونے کے باعث یہ سیرم دنیا میں بہت کم بنایا جاتا ہے۔