21 نومبر ، 2022
قطر میں فیفا ورلڈکپ 2022 کے مقابلے جاری ہیں اور اس ٹورنامنٹ کا اختتام 18 دسمبر کو ہوگا۔
قطر میں ہونے والا فٹبال ورلڈکپ ایسا ایونٹ ہے جس میں کافی کچھ پہلی بار ہورہا ہے۔
یہ کسی عرب ملک میں ہونے والا پہلا فٹبال ورلڈکپ ہے جو مئی، جون یا جولائی کی بجائے موسم سرما میں ہورہا ہے۔
اسی طرح یہ پہلا ورلڈکپ ہے جس میں تمام 8 اسٹیڈیمز ایک دوسرے سے بہت زیادہ قریب ہیں۔
مگر اس سے ہٹ کر بھی اس ورلڈکپ کو ایک عنصر دیگر ایونٹس سے زیادہ خاص بناتا ہے اور وہ ہے ٹیکنالوجی۔
یہ پہلا ٹورنامنٹ ہے جس میں چند ایسی ٹیکنالوجیز استعمال کی جارہی ہیں جو پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئیں۔
قطر میں ہونے والے ورلڈکپ میں الریحلہ نامی فٹبال استعمال کی جارہی ہے جو درحقیقت اسمارٹ بال ہے، جس کے اندر ایک سنسر نصب ہے۔
یہ سنسر فی سیکنڈ 500 بار بال ڈیٹا ویڈیو آپریٹر روم کو بھیجتا ہے جس سے آف سائیڈ کا تعین کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس فٹبال میں ری چارج ایبل بیٹری موجود ہے جو وائرلیس چارج ہوتی ہے اور سنگل چارج پر 6 گھنٹے تک اسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اسی طرح یہ اولین فٹبال ہے جو پانی پر مبنی سیاہی اور گلیو سے بنی ہے اور اسی لیے اسے ماحول دوست قرار دیا گیا ہے۔
قطر میں موسم کافی گرم ہوتا ہے تو اسی لیے کولنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ کھلاڑیوں، آفیشلز اور مداحوں کو ممکنہ ہیٹ اسٹروک سے بچایا جاسکے۔
اس مقصد کے لیے قطر یونیورسٹی کی جانب سے اسٹیڈیمز میں ایسے کولنگ سسٹمز کو نصب کیا گیا ہے جو باہری ہوا کو ٹھنڈا کرکے اسٹینڈز اور پچ تک پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔
ماہرین نے ہوا کی گردش کی ایک تکنیک کو استعمال کرکے ہوا کو ٹھنڈا اور صاف رکھنے کا انتظام کیا ہے۔
قطر ورلڈکپ کو ہر ممکن حد تک ماحول دوست بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس مقصد کے لیے اسٹیڈیمز کے اردگرد سولر پینلز سے لیس ونڈ ٹربیون نصب کیے گئے ہیں جو مداحوں کو چھاؤں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ یو ایس بی چارجنگ ڈوکس اور وائی فائی جیسی سہولیات بھی فراہم کرتے ہیں۔
قطری حکام کے مطابق اسٹیڈیمز میں موجود ٹوائلٹس اسمارٹ فیچرز سے لیس ہیں تاکہ ہر ممکن حد تک پانی کو بچایا جاسکے۔
نلکوں میں آٹومیٹک شٹ آف سنسرز نصب ہیں تاکہ پانی ضائع نہ ہو جبکہ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ بو ٹوائلٹس بھی برقرار نہ رہے۔
سیمی آٹومیٹڈ آف سائیڈ ٹیکنالوجی یا گول لائن ٹیکنالوجی بنیادی طور اے آئی سسٹم پر مبنی ہے جو میچ آفیشلز کو فوری طور پر درست فیصلہ کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی کھلاڑیوں کی ٹانگوں کو ٹریک کرکے یہ تعین کرتی ہے کہ وہ آف سائیڈ پوزیشن پر تو نہیں اور پھر ویڈیو اسسٹنٹ ریفری کو الرٹ بھیجتی ہے۔
قطر میں اسٹیڈیمز میں اس مقصد کے لیے کیمرے چھت کے نیچے نصب کیے گئے ہیں جو 29 ڈیٹا پوائنٹس سے ہر کھلاڑی کے جسم کا ڈیٹا فی سیکنڈ 50 بار اکٹھا کرتے ہیں۔
ورلڈکپ کے لیے قطر نے 741 ماحول دوست الیکٹرک بسیں خریدی ہیں۔
ان بسوں سے میچز دیکھنے کے لیے لوگوں کو اسٹیڈیمز پہنچایا جائے گا اور ٹورنامنٹ کے بعد بھی یہ بسیں کام کرتی رہیں گی تاکہ وہاں رہنے والوں کو ماحول دوست ٹرانسپورٹ سسٹم فراہم کرنے میں مدد مل سکے۔
اسٹیڈیم 974 فیفا ورلڈکپ کی تاریخ کا پہلا اسٹیڈیم ہے جو کنٹینرز سے تیار کیا گیا ہے اور ایونٹ کے بعد اسے ختم کردیا جائے گا۔
لیگو بلاکس سے متاثر اس اسٹیڈیم کی تیاری کے لیے 974 شپنگ کنٹینرز استعمال کیے گئے ہیں۔
اس اسٹیڈٰم کو ایسے طریقے سے تعمیر کیا گیا ہے کہ کسی بھی وقت اسے اپنی جگہ سے ہٹاکر کسی اور جگہ تعمیر کیا جاسکتا ہے یا چھوٹے وینیوز میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔