24 نومبر ، 2022
سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہےکہ صدرف عارف علوی قانونی طور پر آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس پر وزیراعظم کی ایڈوائس کی سمری ریورس نہیں کرسکتے۔
جیونیوزسے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہاکہ صدر عارف علوی جتنا زورلگالیں وہ اس فیصلے کو ریورس نہیں کرسکتے وہ صرف اس سمری کو بیس بائیس دن تاخیر کا شکار کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عارف علوی صرف عمران خان کے ساتھی نہیں ان کا تعلق پی ٹی آئی سے رہا ہے وہ افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر بھی ہیں، انہیں یہ پتا ہوگا کہ جب 2019 میں عاصم منیر کو آئی ایس آئی کے ڈی جی کے عہدے سے ہٹایا گیا تو سب سے زیادہ خوشی بھارت میں منائی گئی تھی۔
دوسری جانب سینئر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی کا کہنا تھا کہ صدر عارف علوی قانونی طور پر اس فیصلے کو تبدیل نہیں کرسکتے وہ صرف تاخیر کرسکتے ہیں لیکن یہ بہت خطرناک ہوگا، اب عاصم منیر اگلے تین سال کے لیے پاکستان کے آرمی چیف ہیں انہیں کوئی تبدیل نہیں کرسکتا۔
تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ صدر کا عہدہ سیاسی نہیں وہ مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں انہیں اپنا عمل بھی ایسا کرنا چاہیے۔