30 نومبر ، 2022
جسمانی وزن میں کمی لانا اکثر آسان نہیں ہوتا اور لوگوں کو کافی کوششوں کے باوجود ناکامی کا سامنا ہوتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ طرز زندگی میں صحت مند تبدیلیوں کے ساتھ چند مشروبات کا استعمال جسمانی وزن میں نمایاں کمی لاسکتا ہے؟
یہ مشروبات میٹابولزم کو متحرک کرنے، پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے اور بھوک کو کم کرتے ہیں اور یہ سب عناصر جسمانی وزن میں کمی لاتے ہیں۔
ایسے ہی مشروبات کے بارے میں جانیں جن کو غذا کا حصہ بناکر آپ جسمانی وزن میں کمی لاسکتے ہیں۔
سبز چائے کو اکثر صحت کے لیے بہترین قرار دیا جاتا ہے اور سائنس نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔
اس میں مفید اینٹی آکسائیڈنٹس اور دیگر طاقتور اجزا موجود ہیں جس کے باعث یہ جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے بہتر مشروب ہے۔
متعدد تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ سبز چائے کو پینے سے جسمانی وزن اور چربی میں کمی آتی ہے۔
سبز چائے میں catechins نامی اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کا فی زیادہ ہوتی ہے جو چربی گھلانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
اس کے علاوہ سبز چائے میں موجود کیفین سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے اور جسمانی سرگرمیوں کے دوران کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔
اس مشروب کو پینے سے بلڈ پریشر بھی کم ہوتا ہے جس سے امراض قلب، کینسر کی مخصوص اقسام اور ذیابیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس گرم مشروب میں موجود جز کیفین جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔
کافی پینے سے میٹابولزم متحرک ہوتا ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے جبکہ توند کی چربی کو گھلانا بھی آسان ہوجاتا ہے۔
سبز چائے کی طرح سیاہ چائے میں بھی ایسے قدرتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو جسمانی وزن میں کمی لاسکتے ہیں۔
سیاہ چائے میں پولی فینولز نامی قدرتی مرکبات کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ایسے طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹس ہیں جن سے جسمانی وزن میں کمی آسکتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ سیاہ چائے پینے والے افراد کم کیلوریز جزوبدن بناتے ہیں جبکہ چربی گھلنے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔
زیادہ مقدار میں پانی پینا بھی جسمانی وزن میں کمی لانے کا آسان طریقہ ثابت ہوسکتا ہے۔
تحقیق سے عندیہ ملا ہے کہ کھانے سے پہلے پانی پینے سے جسمانی وزن میں کمی لانا آسان ہوجاتا ہے کیونکہ پیٹ جلدی بھرنے کی وجہ لوگ زیادہ کھانا نہیں کھاتے۔
ایک تحقیق میں موٹاپے کے شکار افراد کو کم کیلوریز والے کھانے سے پہلے 500 ملی لیٹر پانی پلایا گیا تو 12 ہفتوں میں 44 فیصد جسمانی وزن کم ہوگیا۔
سیب کے سرکے میں موجود تیزابیت سے انسولین کی سطح میں کمی آتی ہے، میٹابولزم بہتر ہوتا ہے، بھوک کم لگتی ہے جبکہ چربی تیزی سے گھلنے لگتی ہے۔
اس حوالے سے انسانوں پر تحقیق محدود ہے مگر کچھ شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ سرکہ جسمانی وزن میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
سیب کے سرکے سے پیٹ خالی ہونے کا عمل سست ہوجاتا ہے جس سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے اور بے وقت کچھ کھانے کی خواہش نہیں ہوتی۔
ادرک کا استعمال تو عام ہوتا ہے اور یہ جسمانی وزن میں کمی میں بھی مددگار ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ادرک کی چائے پینے سے لوگوں میں کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے اور کیلوریز زیادہ جلتی ہیں۔
ایک اور تحقیق میں 10 افراد کو ادرک کا 2 گرام سفوف ناشتے میں گرم پانی میں ملا کر استعمال کرایا گیا تو ان کا پیٹ جلد بھرنے لگا اور بھوک کم لگنے لگی۔
زیادہ پروٹین والے مشروبات سے بھی بھوک کم لگتی ہے اور پیٹ زیادہ دیر تک بھرنے کا احساس ہوتا ہے جو جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے اہم ہے۔
مارکیٹ میں متعدد پروٹین پاؤڈر دستیاب ہیں جن کو مشروب یا کسی کھانے میں ڈال کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
سبزیوں کا جوس بھی اس حوالے سے مفید ثابت ثابت ہوسکتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت ہوا کہ کم نمک والے سبزیوں کے جوس پینے سے جسمانی وزن میں نمایاں کمی آتی ہے، مگر مشروب کے ساتھ کم کیلوریز والی غذا کا استعمال ضروری ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ سبزیوں کے جوس کے استعمال کا مطلب یہ ہے کہ لوگ کاربوہائیڈریٹس کی بجائے سبزیوں کو زیادہ جسم کا حصہ بنارہے ہیں جس سے بھی وزن میں کمی آتی ہے۔
سبزیوں کے جوس میں کیلوریز بھی کم ہوتی ہیں۔