Time 01 دسمبر ، 2022
صحت و سائنس

ایلون مسک کا ایک اور بڑا منصوبہ مکمل ہونے کے قریب

ایلون مسک / رائٹرز فوٹو
ایلون مسک / رائٹرز فوٹو

دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک ایک سکے کے حجم کے کمپیوٹر کو 6 ماہ کے اندر انسانی مریضوں کے دماغ میں نصب کرے گی۔

کمپنی کی جانب سے یہ اعلان امریکا میں ہونے والی ایک کانفرنس کے دوران کیا گیا۔

کیلیفورنیا کے شہر فریمونٹ میں ہونے والی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ وائرلیس دماغی چپ کا انسانی کلینیکل ٹرائل 6 ماہ میں شروع ہوجائے گا۔

اس کمپنی کی جانب سے اس چپ پر کافی عرصے سے کام کیا جارہا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ چپ سے معذور افراد پھر حرکت اور بات کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔

ایلون مسک نے خطاب کے دوران بتایا کہ دماغی چپ سے بینائی کو بحال کرنے کا ہدف بھی طے کیا گیا ہے۔

گزشتہ برسوں کے دوران نیورالنک کی جانب سے اس چپ کے تجربات جانوروں پر کیے گئے اور انسانوں پر کلینیکل ٹرائل کے لیے یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی منظوری حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ایلون مسک کے مطابق ہم بہت زیادہ احتیاط سے کام لیتے ہوئے انسانوں میں چپ نصب کرنے سے پہلے اس کے کارآمد ہونے کی تصدیق کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ انسانوں میں اس کے استعمال کے حوالے سے پیشرفت بہت سست رفتار ہے مگر ہم متوازی بنیادوں پر کافی کچھ کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس ڈیوائس کا تجربہ سب سے پہلے 2 افراد پر کرتے ہوئے ان کی بینائی اور مسلز کی حرکت کو بحال کیا جائے گا۔

ان کا دعویٰ تھا کہ پیدائشی طور پر نابینا افراد کی بینائی بھی اس چپ سے بحال ہوجائے گی۔

یہ ایونٹ پہلے 31 اکتوبر کو ہونا تھا مگر اسے کسی وجہ کے بغیر ملتوی کردیا گیا تھا۔

نیورالنک نے آخری بار 2021 میں اس ڈیوائس کے بارے میں پیشرفت جاری کی تھی جب ایک بندر میں اسے نصب کیا گیا جو اپنے خیالات سے ایک کمپیوٹر گیم کھیلنے کے قابل ہوگیا تھا۔

ایلون مسک اپنے منصوبوں جیسے مریخ پر انسانوں کو بسانے کی وجہ سے جانے جاتے ہیں اور نیورالنک کے حوالے سے بھی ان کے منصوبے بہت بڑے ہیں۔

وہ ایسی چپ تیار کرنا چاہتے ہیں جس سے دماغ پیچیدہ برقی مصنوعات کنٹرول کرنے کے قابل ہوجائے اور لوگوں کو مختلف امراض سے نجات دلانا آسان ہوجائے۔

مزید خبریں :