Time 05 دسمبر ، 2022
پاکستان

جنرل (ر) باجوہ سے متعلق پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کے بیانات غلط ہیں: رانا ثنا اللہ

جب پرویز الہٰی نے ہم سے معاہدہ کرلیا تو جنرل باجوہ سے بات کرنےکی کیا ضرورت تھی؟ بات کرنی تھی تو معاہدے سے پہلے کیوں نہیں کی؟ وزیر داخلہ— فوٹو: فائل
جب پرویز الہٰی نے ہم سے معاہدہ کرلیا تو جنرل باجوہ سے بات کرنےکی کیا ضرورت تھی؟ بات کرنی تھی تو معاہدے سے پہلے کیوں نہیں کی؟ وزیر داخلہ— فوٹو: فائل

وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ سے متعلق پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کے بیانات غلط ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزدہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مونس الہیٰ نے جنرل باجوہ کے سامنے تمہید باندھی ہوگی جس کی انہوں نے تائید کردی ہوگی۔ 

انہوں نے کہا کہ 26 نومبر کو بھی کہا تھا کہ عمران خان کوالیکشن کی تاریخ پنڈی سے نہیں ملے گی، پہلےبھی کہا تھا عمران خان کوالیکشن کیلئے سیاستدانوں سے رابطہ کرنا چاہیے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پرویز الٰہی کو اسمبلی توڑنی ہے تو توڑ دیں، ہم پنجاب کا الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہیں،پنجاب کا اجلاس بلالیا ہے، عمران خان کو مذاکرات کرنے ہیں توسیدھی بات کریں کہ وہ بات کرنے کو تیارہیں، جتنا سیاسی نقصان ہونا تھا وہ ہوگیا اب نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی اور مونس غلط کہہ ہے ہیں کہ ان کوباجوہ صاحب نے کہا تھا کہ ادھرچلے جائیں، جب پرویز الہٰی نے ہم سے معاہدہ کرلیا تو ان کو باجوہ صاحب سے بات کرنےکی کیا ضرورت تھی؟ پرویز الہیٰ کو باجوہ صاحب سے بات کرنی تھی توہم سے معاہدہ کرنے سے پہلے کیوں نہیں کی؟ باجوہ صاحب کے ریٹائرہونے کے بعد ان کو ساری باتیں یاد آرہی ہیں؟

مزید خبریں :