14 دسمبر ، 2022
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص کے اعزاز سے محروم ہوگئے ہیں۔
2021 سے ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص قرار دیے جارہے تھے اور یہ اعزاز انہوں نے ایمازون کے بانی جیف بیزوس سے لیا تھا۔
اب فوربز اور بلومبرگ دونوں کی امیر ترین افراد کی رئیل ٹائم فہرست میں ایلون مسک کی جگہ فرانس سے تعلق رکھنے والے برنارڈ آرنلٹ کو دنیا کا امیر ترین شخص قرار دیا گیا ہے۔
فوربز کی فہرست میں پرتعیش اشیا بنانے والی کمپنی ایل وی ایم ایچ کے سی ای او برنارڈ آرنلٹ نے پہلے 7 دسمبر اور پھر 8 دسمبر کو کچھ گھنٹوں کے لیے ایلون مسک کو پیچھے چھوڑا تھا مگر ٹیسلا کے بانی دوبارہ دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے تھے۔
فوربز کی رئیل ٹائم بلین ائیر لسٹ کے مطابق اس وقت 73 سالہ برنارڈ آرنلٹ 188.6 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔
اس کے مقابلے میں ایلون مسک اس وقت 176.8 ارب ڈالرز کے مالک ہیں۔
اسی طرح بلومبرگ کی بلین ائیر لسٹ کے مطابق برنارڈ آرنلٹ 171 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں جبکہ ایلون مسک 164 ارب ڈالرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
ایلون مسک ستمبر 2021 سے فوربز جبکہ جنوری 2021 سے بلومبرگ کی فہرست میں دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز اپنے نام کیے ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ نومبر 2021 میں ایلون مسک کے اثاثے 340 ارب ڈالرز تک پہنچ گئے تھے مگر ایک سال سے زائد عرصے کے دوران ان کی دولت میں 58 فیصد تک کمی آئی ہے۔
ایلون مسک کی دولت میں 2022 کے دوران 100 ارب ڈالرز سے زیادہ کی کمی آچکی ہے جس کی وجہ ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں کمی آنا ہے۔
اسی طرح ٹوئٹر کی 44 ارب ڈالرز سے خریداری سے بھی ان کے اثاثوں میں کمی آئی۔
دوسری جانب برنارڈ آرنلٹ کے اثاثوں میں حالیہ مہینوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، وہ اکتوبر میں 137 ارب ڈالرز کے مالک تھے۔