15 دسمبر ، 2022
کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں لگ بھگ 260 افراد کی المناک موت کا سبب بننے والی بلدیہ فیکٹری کی سوختہ عمارت کو سانحےکے 10 سال بعد مسمار کرنےکا کام شروع کر دیا گیا۔
ضلع کیماڑی پولیس کے مطابق اس سلسلے میں بلدیہ فیکٹری مالکان یا متعلقین کی جانب سے اجازت نامہ حاصل کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فیکٹری کی سوختہ عمارت مسمار کرنےکے سلسلے میں سندھ ٹریڈنگ اسٹیٹ کی جانب سے این او سی جاری کیا گیا ہے۔
سائٹ بی پولیس کے مطابق فیکٹری کی عمارت کے حوالے سے عدالت کی جانب سے بھی کوئی احکامات جاری نہیں کیے گئے تھے۔
11 ستمبر 2012 کو پیش آئے سانحہ میں 260 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جاں بحق ہونے والوں میں فیکٹری کے ملازمین تھے جن کے لواحقین کی جانب سے اس سلسلے میں اعتراضات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم پولیس کے قطابق کسی کے پاس فیکٹری کی عمارت گرانےکے حوالے سے تحریری معاہدہ یا کوئی دستاویز نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق فی الوقت یہ عمارت گرا کر جگہ خالی کرائی کی جا رہی ہے جس کے لیے گزشتہ روز سے یہاں پر متعدد مزدورکام کر رہے ہیں۔