پاکستان
Time 20 دسمبر ، 2022

اسپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعہ 23 دسمبر تک ملتوی کردیا

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو اسمبلی سے کل اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو اسمبلی سے کل اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے

کیا کل گورنر پنجاب بلیغ الرحمان وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی کو ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے؟ کیوں کہ وزیراعلیٰ کی جانب سےکل اعتماد کا ووٹ لینےکا چانس ختم  ہوگیا، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس جمعے تک ملتوی کردیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کے اس فیصلے کےبعد پی ڈی ایم اور اتحادیوں کی حکمت عملی کیا ہوگی؟ سب کو انتظار ہے کہ پی ڈی ایم اب کیا کرے گی۔

اس سےقبل ن لیگ کے مشاورتی اجلاس میں طے ہوا تھا کہ اگر کل اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو چوہدری پرویز الہٰٰی کو وزارت اعلیٰ سے ہٹا دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ آج پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سبطین خان نے ایجنڈے پرموجود تمام کارروائی کو جمعہ 23 دسمبر تک کیلئے مؤخر کردیا ہے۔

اسپیکرسبطین خان کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کردی۔

کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس 5 منٹ کیلئے ملتوی کیا گیا۔

بعد ازاں اسپیکر نے ایجنڈے پرموجود تمام کارروائی کو جمعہ تک کیلئے مؤخر کردیا اور رولنگ دی کہ آج کی کارروائی ختم ہوگئی لہٰذا جمعے تک اجلاس ملتوی کیا جاتا ہے۔اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس جمعے کی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا۔

اسپیکر نے گورنر کے طلب کردہ اجلاس کو غیر آئینی قرار دے دیا


دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے گورنر بلیغ الرحمان کے طلب کردہ اجلاس کو غیر آئینی قرار دے دیا۔

اسپیکر نے دو صفحات پر مشتمل رولنگ جاری کی۔اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 23 اکتوبرکی ریکوزیشن کےمطابق پہلےہی چل رہا ہے، جب تک موجودہ سیشن ختم نہیں ہوتا،گورنر نیا اجلاس نہیں بلاسکتے ،عدم اعتماد کی کارروائی صرف اسی مقصدکیلئے بلائے گئےخصوصی اجلاس میں ممکن ہے۔

رولنگ میں کہا گیا ہے کہ خصوصی سیشن موجودہ سیشن ختم ہونے پر ہی بلایا جاسکتا ہے، منظور وٹوکیس میں عدالت نے قرار دیا تھا کہ وزیراعلیٰ کو اعتماد کے ووٹ کیلئے کم از کم  10 دن دیے جائیں، رولز آف پروسیجر کے مطابق رواں سیشن میں وزیر اعلیٰ کو اعتماد کے ووٹ کیلئے نہیں کہا جاسکتا۔

رولنگ میں کہا گیا ہے کہ رولز کے مطابق گورنر کا وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنا آئین کے مطابق نہیں، گورنر کی ہدایت پر عمل درآمد ممکن نہیں اس لیے اسے مسترد کیا جاتا ہے۔

اسپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان نے آئین کے آرٹیکل 130 (7) کے تحت رولنگ جاری کی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی، اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان اور ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے جبکہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو اسمبلی سے 21 دسمبر کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے تاہم اسپیکر اسمبلی اجلاس بلانے سے انکار کرچکے ہیں۔

دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان نے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

مزید خبریں :