Time 21 دسمبر ، 2022
پاکستان

ریاست کسی بھی دہشتگرد گروہ یا تنظیم کے سامنے نہیں جھکے گی، وزیراعظم کا دو ٹوک پیغام

شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، قوم اپنی شیر دلیر افواج کے شانہ بشانہ دہشتگردی کا خاتمہ کرکے رہے گی: شہباز شریف. فوٹو فائل
شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، قوم اپنی شیر دلیر افواج کے شانہ بشانہ دہشتگردی کا خاتمہ کرکے رہے گی: شہباز شریف. فوٹو فائل

وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات پر اپنے پیغام میں واضح کیا ہے کہ ریاست کسی بھی دہشتگرد گروہ یا تنظیم کے سامنے نہیں جھکے گی۔

بنوں اور دیگر علاقوں میں دہشتگرد کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی مذموم کوشش کچل دیں گے، دہشتگردی قومی سلامتی کا حساس مسئلہ ہے جس کے تدارک کے لیے اجتماعی سوچ اور لا ئحہ عمل کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ریاست کسی بھی دہشتگرد گروہ یا تنظیم کے سامنے نہیں جھکے گی، دہشتگردوں کے ساتھ آئین اور قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا، حکومت دہشتگردوں کے بیرونی سہولت کاروں اور ان کی پناہ گاہوں کا سدباب کرے گی۔

شہباز شریف نے دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار فورسزکے جذبے اور عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم اپنی شیر دلیر افواج کے شانہ بشانہ دہشتگردی کا خاتمہ کرکے رہے گی،

انہوں نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کرتے ہوئے ہدایت کی کہ انہیں علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔

ان کا کہنا تھا مسلح افواج اوردیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، آپریشن ردالفساد اور ضرب عضب دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اہم اقدامات تھے، شہدا کی قربانیاں ضائع نہیں ہونے دیں گے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ امن وامان کی بنیادی ذمہ داری صوبوں کی ہے لیکن وفاق ان مسائل پر آنکھیں بند نہیں کر سکتا، دہشتگردی کے مقابلے کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی صلاحیت اور استعدادکار میں اضافہ دہشتگردی کے خاتمے میں اہم ہے، وفاق صوبوں میں انسداد دہشتگردی فورس اور ڈپارٹمنٹ کی پیشہ ورانہ صلاحیت بہتر بنانے میں معاونت کرےگا، خیبرپختونخوا کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کی ازسرنو تشکیل پر کام کریں گے اور اپنی فورسز کی تمام ضروریات پوری کریں گے، فورسز کو جدید اسلحہ کی فراہمی اور پیشہ ورانہ تربیت پر توجہ دی جائے گی۔

مزید خبریں :