21 دسمبر ، 2022
امریکی قانون سازوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس ریٹرن عوام کے سامنےلانے (پبلک کرنے)کے حق میں ووٹ دے دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان (ایوان زیریں) کی کمیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے 6 سال کے ٹیکس ریٹرن پبلک کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 2015سے 2020 تک کے ٹیکس ریٹرن ظاہرکرنےکے حق میں 24 جب کہ مخالفت میں 16 ووٹ ڈالےگئے، مخالفت کرنے والے تمام ارکان ری پبلکن تھے، تاہم یہ واضح نہیں کہ ٹرمپ کے 6 سال کے ٹیکس ریٹرن کو عوام کب دیکھ سکیں گے۔
خیال رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس ریٹرن پبلک کرنےکا یہ اقدام ڈیموکریٹس کی طرف سے دستاویزات کے حصول کے لیے تقریباً چار سال کی قانونی جنگ ختم ہو نےکےبعد سامنے آیا ہے، اس حوالے سے حتمی فیصلہ امریکی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ کیا تھا۔
واضح رہےکہ قانون کی رو سے امریکی صدر پر ٹیکس ریٹرن ظاہرکرنا لازم نہیں ہے تاہم دہائیوں سے امریکی صدور رضاکارانہ طور پر ایسا کرتے رہے ہیں جب کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹیکس ریٹرن چھپانےکے لیے تمام تر کوششیں کیں۔
2020 میں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ڈونلڈ ٹرمپ کے 18 سال کے ٹیکس ریٹرن کا ریکارڈ حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اخبار میں سلسلہ وار شائع ہونے والے مضامین میں دعویٰ کیا گیا کہ ٹرمپ نے ان 18 سالوں میں سے 10 سالوں میں کوئی فیڈرل ٹیکس ادا نہیں کیا جب کہ 2017 میں امریکی صدر بننے کے بعد پہلے دو سالوں میں ہر سال صرف 750 ڈالر ٹیکس دیا۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے ٹیکس دستاویزات میں ظاہر کیا گیا کہ انہیں کاروبار میں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔
اخبار کا کہنا تھا کہ ٹرمپ اپنی مقبولیت کا استعمال کرتے ہوئے خطرات میں گِھرے کاروبار خرید لیتے ہیں اور ان سے ہونے والے نقصان کو بتا کر ٹیکس سے بچ جاتے ہیں۔
اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ کے کاروبار کے ایک نمائندے نے اخبار کی رپورٹ کو مسترد کیا تھا۔