Time 22 دسمبر ، 2022
پاکستان

پرویز الٰہی اب تک اعتماد کا ووٹ لے سکے اور نہ انہیں عہدے سے ہٹانے کی دھمکی پر عمل ہوا

قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قرارداد پیش کردی تو فوری طور گورنرراج نافذ ہوجائے گا، گورنر راج 2ماہ کے لیے ہوگا: وفاقی وزیر داخلہ/ فائل فوٹو
قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قرارداد پیش کردی تو فوری طور گورنرراج نافذ ہوجائے گا، گورنر راج 2ماہ کے لیے ہوگا: وفاقی وزیر داخلہ/ فائل فوٹو

 وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی  اب  تک  نہ  اعتماد کا ووٹ  لے سکے اور نہ ہی اب تک  انہیں عہدےسے ہٹانے کی دھمکی پر عمل ہوسکا۔

گزشتہ روز حکومتی اتحاد  کی جانب سے  وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ سامنے آیا تھا۔

اس حوالےسے وفاقی وزیر داخلہ راناثنا اللہ کا  پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں کی گئی گفتگو  میں کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کے پرویز الٰہی کو عہدے سے ہٹانے کا آرڈر جاری کرتے ہی کابینہ تحلیل ہوجائے گی، اس عمل میں مزاحمت کی گئی تو گورنر وفاقی حکومت کو گورنر راج نافذ کرنے کے لیے لکھ سکتا ہے۔

اگر پرویز الٰہی کے بندے پورے ہیں تواعتماد کا ووٹ لے لیتے: رانا ثنا 

 رانا ثنا اللہ نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قرارداد پیش کردی تو فوری طور گورنرراج نافذ ہوجائے گا، گورنر راج 2ماہ کے لیے ہوگا، جسے 6 ماہ کےلیے توسیع دی جاسکتی ہے، اگر پرویز الٰہی کے بندے پورے ہیں تو اعتماد کا ووٹ لے لیتے، ان کے پاس بندے پورے نہیں ہیں، اسی لیے وہ ابھی سے شور مچا رہے ہیں۔

دوسری جانب عطا تارڑ نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ نہ لینے کے باعث گورنر کسی بھی وقت پرویزالہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرسکتے ہیں، گورنر کل یہ کام کریں یا جب کریں، انہیں مجبور نہیں کیا جاسکتا۔

وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کیا تو پہلے صدر گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹا دیں گے: فواد چوہدری

ادھر حکومتی اتحاد  کے  وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے  کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی نے الٹا گورنر  پنجاب کی چھٹی کرانے کی ٹھان لی ہے۔

پی ٹی رہنما فواد چوہدری  نے کہا  کہ وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کیا تو پہلے صدر گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹا دیں گے، آرٹیکل سکس کا مقدمہ بھی بنے گا۔

مزید برآں پی ٹی آئی ارکان نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد آنے کے بعد عمران خان کے جمعہ کو اسمبلیاں توڑنے کے  اعلان پر عمل ناممکن ہوگیا۔


مزید خبریں :