29 دسمبر ، 2022
مچھروں کے کاٹنے سے صرف خارش کا سامنا ہی نہیں ہوتا بلکہ مختلف امراض کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
مگر مچھروں کے کاٹنے سے ہٹ کر کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آخر یہ خون چوسنے والے کیڑے ہمارے کانوں کے پاس 'گانا' کیوں گاتے ہیں؟
ایسا وہ آپ کو تنگ کرنے کے لیے نہیں کرتے بلکہ اس کے پیچھے کافی دلچسپ وجوہات چھپی ہوئی ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق مچھر جسم کے ان حصوں کی جانب زیادہ کشش محسوس کرتے ہیں جن میں بو زیادہ ہوتی ہے۔
جب ہم سوتے ہیں تو ہمارے جسم کپڑوں یا کمبل وغیرہ سے چھپے ہوتے ہیں، مگر ہمارے چہرے ضرور نظروں کے سامنے ہوتے ہیں۔
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر کان ہمارے جسم کے چند گندے ترین مقامات میں سے ایک ہے اور یہی وجہ ہے کہ مچھر اس کے اردگرد گھومنا پسند کرتے ہیں۔
ویسے تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے مچھر شکار ملنے کی خوشی میں گانا گا رہے ہیں مگر یہ حقیقت نہیں بلکہ وہ آواز ان کے پروں کی برق رفتار حرکت سے خارج ہوتی ہے۔
ایک مچھر فی سیکنڈ 250 بار پروں کو حرکت دے سکتا ہے، جبکہ مچھر ایک دوسرے سے رابطے کے لیے بھی اسی طرح کی آوازیں نکالتے ہیں۔
جسمانی حرارت اور پسینہ مچھروں کو شکار کی جانب لے جاتے ہیں جبکہ نیند کے دوران سانس لینے سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ مچھروں کو سر کی جانب لے جاتی ہے، یہ بھی کانوں کے پاس مچھروں کے 'گانے' کی ایک اہم وجہ ہے۔