یورپی صارفین کو ٹارگٹڈ اشتہارات دکھانے پر میٹا پر بھاری جرمانہ عائد

میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ / فائل فوٹو
میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ / فائل فوٹو

یورپی پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی پر فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی ملکیت رکھنے والی کمپنی میٹا کو بھاری جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکیشن کمیشن (ڈی آر سی) نے کہا ہے کہ میٹا کو فیس بک پر یورپی یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکیشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کی خلاف ورزی پر 21 کروڑ یورو جبکہ انسٹاگرام میں اسی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر 18 کروڑ یورو جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

مجموعی طور پر میٹا پر 39 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

آئرلینڈ کی جانب سے 2018 میں میٹا کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی تھی اور اب جاکر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

جی ڈی پی آر کے تحت ٹیکنالوجی کمپنیوں کو لوگوں کے ڈیٹا کو ٹارگٹڈ اشتہارات دکھانے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔

آئرش کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ میٹا کو 3 ماہ کے اندر قوانین کی پابندی کو یقینی بنانا ہوگا۔

دوسری جانب میٹا نے ایک بیان میں کہا کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ اس فیصلے میں ذاتی اشتہارات پر پابندی عائد نہیں کی گئی اور میٹا پلیٹ فارم کی جانب سے صارفین کو ٹارگٹڈ اشتہارات دکھانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

یہ پہلی بار نہیں جب جی ڈی پی آر پر عملدرآمد نہ کرنے پر میٹا کو سزا سنائی گئی۔

ستمبر 2021 میں بھی ڈی پی سی نے واٹس ایپ ڈیٹا کے حوالے سے میٹا پر جرمانہ عائد کیا تھا۔

اسی طرح نومبر 2022 میں بھی آئرلینڈ نے میٹا پر 27 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

مزید خبریں :