06 جنوری ، 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ کا کہنا ہے کہ آخری وکٹ پر بھی ان کی کوشش تھی کہ وہ ہدف کو عبور کرنے کی کوشش کریں، جب نیوزی لینڈ نے تمام دس فیلڈرز قریب کھڑے کردیے تو بچپن میں کھیلی جانیوالی ’ون ٹپ آؤٹ‘ کرکٹ یاد آگئی، اس تجربے اور ساتھ ساتھ ثقلین مشتاق کے مشورے نے اس صورتحال سے نمٹنے میں مدد دی۔
کراچی ٹیسٹ میں دسویں نمبر پر بیٹنگ کیلئے آنے والے نسیم شاہ نے 11 گیندوں پر 15 رنز بنائے، سرفراز احمد کے آؤٹ ہونے کے بعد انہوں نے گیارہویں نمبر کے کھلاڑی ابرار احمد کے ساتھ مل کر مجموعی طور پر 21گیندوں کا سامنا کیا اور پاکستان کیلئے میچ بچانے میں کردار ادا کیا ۔
میچ ڈرا ہونے کے بعد جیو نیوز سے گفتگو میں نسیم شاہ نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ بہت مختلف ہے، اس میں کھیل اور اس کا پریشر ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سے مختلف ہوتا ہے، پانچ دن محنت کرتے ہیں اور اس کا نتیجہ آخری دن کے آخری ایک گھنٹے میں ہوتا ہے۔
نسیم شاہ نے کہا کہ کراچی ٹیسٹ میں کافی زبردست کرکٹ ہوئی، میچ آخری گھنٹے تک ایسا تھا کہ کسی بھی جانب جاسکتا ہے، پاکستان ٹیم میں سے ہر کسی نے ہدف کی جانب جانے کی ہی کوشش کی تھی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ سرفراز کے آؤٹ ہونے کے بعد آخری وکٹ پر ان پر پریشر تھا لیکن وہ پہلے بھی اس صورتحال کا سامنا کرچکے ہیں، انہیں خود پر بھروسہ تھا کہ وہ ٹیم کیلئے میچ جیت سکتے ہیں لیکن کم وقت کی وجہ سے ڈرا پر اکتفا کرنا پڑا۔
ایک سوال پر نسیم شاہ نے کہا کہ جب سارےفیلڈرز ان کے قریب کھڑے تھے تو ان کو بچپن میں کھیلی جانے والی ون ٹپ آوٹ کرکٹ یاد آگئی، اس میں بھی ایسا ہی ہوتا تھا کہ سارے فیلڈر قریب ہیں اور ایک ٹپ کے بعد بھی کیچ ہوجائے تو آؤٹ ہے، تو وہ لمحہ یاد آگیا تھا پھر جب بورڈ پر دیکھا کہ 25 رنز درکار ہیں، سوچا کہ یہ تو ہوسکتے ہیں اور دو شاٹس ماریں ۔
نسیم شاہ نے بتایا کہ اس موقع پر انہوں نے کیوی کپتان ٹم ساؤتھی کو کہا تھا کہ ایسی ہی فیلڈ رکھیں، میچ ختم کردوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ثقلین مشتاق نے پہلے ایک بار سمجھایا تھا کہ جب سارے فیلڈرز قریب ہوں تو سمجھو کہ سرکل چھوٹا ہوگیا ہے اور بس اس کو پار کرنا ہے، ذہن میں وہ بات بھی تھی کیوں کہ فیلڈرز جب سارے اندر ہوں تو شاٹ لگا کر رنز بن سکتے ہیں، میچ میں کچھ بھی ہوسکتا تھا،پاکستان نے مثبت کرکٹ کھیلی اور میچ ڈرا ہونے پر بھی مطمئن ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ بھی ڈرا ہوگیا۔
ٹیسٹ کے آخری دن نیوزی لینڈکے 319 رنز کے تعاقب میں پاکستان نے دوسری اننگز میں 9 وکٹ پر 304 رنزبنائے، پاکستان کو جیت کیلئے 15 رنز اور نیوزی لینڈ کو ایک وکٹ درکار تھی تاہم آج کی اننگز کے 3 اوورز قبل ہی امپائر نے کم روشنی کے باعث میچ ختم کردیا۔