دنیا
Time 11 جنوری ، 2023

عالمی معیشت کو کساد بازاری کا سامنا ہوسکتا ہے، ورلڈ بینک کا انتباہ

ورلڈ بینک نے ایک رپورٹ میں یہ انتباہ کیا / اے پی فوٹو
ورلڈ بینک نے ایک رپورٹ میں یہ انتباہ کیا / اے پی فوٹو

ورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے کہ عالمی معیشت کو کساد بازاری کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ 2023 میں معاشی شرح نمو میں نمایاں کمی آئے گی۔

ورلڈ بینک کی جانب سے جاری گلوبل اکنامک پروسپیکٹ رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 2023 میں عالمی شرح نمو 1.7 فیصد رہنے کا امکان ہے جس کے بارے میں 6 ماہ پہلے 3 فیصد کی پیشگوئی کی گئی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا کے ہر خطے کو معاشی سست روی کا سامنا ہوگا خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک کی شرح نمو 2023 میں 0.5 فیصد رہنے کا امکان ہے جو 2022 میں 2.5 فیصد تھی۔

دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکا کی شرح نمو 0.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے جو 1970 کے بعد سے اب تک کی سب سے کم شرح ہے۔

دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین کی شرح نمو 4.3 فیصد رہنے کا امکان ہے جو سابقہ پیشگوئیوں سے نمایاں حد تک کم ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی سطح پر سخت مانیٹری پالیسیوں، یوکرین جنگ کے اثرات، مہنگائی کی ریکارڈ سطح اور بڑی معیشتوں کی کمزور شرح نمو کے باعث عالمی معیشت کو کساد بازاری کا سامنا ہوسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مہنگائی، کرنسی کی قدر میں کمی، عوام اور نجی شعبے کے لیے سرمایہ کاری میں کمی کے باعث اوسط آمدنی کی شرح میں نمایاں کمی آئی۔

ورلڈ بینک نے کہا کہ معاشی سست روی سے غریب معیشتوں کو غربت ختم کرنے کی کوششوں کو روکنا پڑے گا جبکہ ترقی پذیر ممالک کے قرضوں میں 50 سال کے دوران سب سے زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024 کے آخر تک ترقی پذیر ممالک کی اقتصادی شرح نمو کووڈ کی وبا سے قبل کے مقابلے میں 6 فیصد تک کم ہوسکتی ہے جبکہ مہنگائی کی شرح بھی کافی زیادہ ہوگی۔

مزید خبریں :