21 جنوری ، 2023
میئر کراچی کے معاملے پر بات چیت کے لیے جماعت اسلامی کے وفد نے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ میں علی زیدی سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی۔
جماعت اسلامی کا وفد حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں پی ٹی آئی سیکرٹریٹ آفس پہنچا، تحریک انصاف کراچی کے صدر بلال غفار نے جماعت اسلامی کے وفد کا استقبال کیا جس کے بعد پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی ملاقات ہوئی۔
پی ٹی آئی وفد کی قیادت صوبائی صدر علی زیدی نے کی جبکہ دیگر رہنماؤں میں جنرل سیکرٹری سندھ مبین جتوئی اور بلال غفار بھی شامل تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کا کہنا تھا فارم 11 کے معاملے پر 4 رکنی مشترکہ کمیٹی بنانے پر اتفاق ہوا ہے، مشترکہ کمیٹی فارم 11 اور الیکشن سے متعلق دیگر معاملات کو دیکھے گی۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا بلدیاتی الیکشن کمپرومائزڈ تھا، الیکشن کے حوالے سے ہمیں شدید تحفظات تھے، جماعت اسلامی کی پوزیشن ہے کہ ہم کراچی میں اپنا میئر لائیں، اگر پیپلز پارٹی جائز طریقے سے جیتتی ہے تو ہمیں کیا اعتراض ہو سکتا ہے، اگر پیپلز پارٹی جائز طریقے سے الیکشن جیتتی ہے تو ہمارے اندر اتنا حوصلہ ہے کہ ہم انہیں مبارکباد دے سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا بلدیاتی الیکشن ہوا اور عوام نے اپنی رائے کا اظہار کیا، ہم چاہتے ہیں کہ جس کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے اسے تمام سیاسی جماعتیں تسلیم کریں، ہم چاہتے ہیں کہ شہر میں اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا اختلاف رائے کے باوجود جماعت اسلامی کی خواہش ہے کہ ہم شہر کی بہتری کے لیے کام کریں، پی ٹی آئی سے درخواست ہے کہ ہماری مدد کرے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پیپلز پارٹی کے وفد نے جماعت اسلامی کے دفتر کا دورہ کیا تھا اور میئر کراچی کے معاملے پر بات چیت کی تھی۔
پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی کا کہنا تھا ہماری پہلے روز سے کوشش ہے کہ جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر کراچی کی بہتری کے لیے کام کریں، میئر شپ کا معاملہ بات چیت کے ذریعے سے حل ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب جماعت اسلامی کا مؤقف ہے کہ ہماری جیتی ہوئی نشستوں کو شکست میں تبدیل کیا جا رہا ہے، جب تک ہماری نشستیں ہمیں واپس نہیں کی جاتیں تو اس وقت تک بات چیت آگے نہیں بڑھ سکتی۔