Time 25 جنوری ، 2023
دنیا

ایشیا کے امیر ترین شخص پر فراڈ کرنے سمیت متعدد سنگین الزامات عائد

گوتم اڈانی / رائٹرز فوٹو
گوتم اڈانی / رائٹرز فوٹو

ایک امریکی کمپنی نے ایشیا کے امیر ترین شخص گوتم اڈانی کی کمپنیوں کو اکاؤنٹنگ فراڈ اور اسٹاک کی ہیرا پھیری میں ملوث قرار دیا ہے۔

امریکا کی شارٹ سیلنگ کمپنی ہندن برگ کی جانب سے اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ہم اپنی 2 سالہ تحقیقات کے نتائج کو جاری کررہے ہیں اور ایسے شواہد پیش کیے جارہے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ 218 ارب ڈالرز مالیت کا اڈانی گروپ دہائیوں سے اسٹاک کی ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث ہے۔

رپورٹ میں تو گوتم اڈانی کے گروپ آف کمپنیز کے لیے کارپوریٹ تاریخ کے سب سے بڑے دھوکے باز کے الفاظ بھی استعمال کیے گئے۔

رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا کہ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا نے اڈانی گروپ کے آف شور فنڈز کے حوالے سے امریکی کمپنی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی۔

رپورٹ میں متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک میں اڈانی خاندان کی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات بھی دی گئیں اور دعویٰ کیا گیا کہ ان کمپنیوں کو کرپشن، منی لانڈرنگ اور ٹیکسوں کی چوری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

اس رپورٹ کے نتیجے میں گوتم اڈانی کی کمپنیوں کے حصص کی مالیت میں نمایاں کمی آئی۔

اڈانی گروپ کی جانب سے فی الحال رپورٹ پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب گوتم اڈانی اپنی شخصیت کو بین الاقوامی سطح پر نمایاں کرکے جارحانہ انداز سے نئے کاروباری شعبوں میں قدم رکھ رہے ہیں۔

بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی سے قریب تعلق کو بھی گوتم اڈانی کی کاروباری سلطنت کی کامیابی کا راز سمجھا جاتا ہے۔

2008 میں ارب پتی بننے کے بعد اب گوتم اڈانی 119 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے چوتھے امیر ترین جبکہ ایشیا کے امیر ترین شخص ہیں۔

مزید خبریں :