دنیا
Time 25 جنوری ، 2023

نئی دہلی: جے این یو میں گجرات فسادات اور مودی سے متعلق ڈاکیو منٹری دکھانے پر ہنگامہ

فوٹو: بھارتی میڈیا
فوٹو: بھارتی میڈیا

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں نریندر مودی پر بنائی گئی برطانوی نشریاتی ادارے کی ڈاکیومنٹری کی نمائش پر ہنگامہ ہوگیا اور  ڈاکیومنٹری دیکھنے والے طلبہ پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔

 جواہر لعل نہرو یونیورسٹی انتظامیہ کے روکے جانے کے باوجود طلبہ یونین نے 2002 کے گجرات فسادات میں نریندر مودی کے کردار پر بنائی گئی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کا فیصلہ کیا۔

انتظامیہ کی جانب سے عین وقت پر بجلی منقطع کردی گئی اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی جس پر طلبہ یونین نے ڈاکیومنٹری کا لنک سوشل میڈیا پر شیئرکیا اور بڑی تعداد میں طلبہ نے اسے اپنے فون پر ایک ساتھ دیکھا۔

اس دوران انتہا پسند ہندو جماعت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے طلبہ ونگ کی جانب سے  ڈاکیومنٹری دیکھنے والے طلبہ پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔

جے این یو طلبہ یونین کی صدر عائشہ گھوش کا کہنا تھا کہ آپ ایک اسکرین کو بندکر سکتے ہیں لیکن اٹھنے والے ہزاروں لوگوں کو نہیں روک سکتے۔

خیال رہےکہ  برطانوی نشریاتی ادارے کی ڈاکیومنٹری میں 2002 کے گجرات فسادات میں مودی کے کردار پر سوال اٹھایا گیا ہے، ان فسادات میں ایک ہزار سے زائد لوگ مارے گئے تھے جن میں زیادہ تعداد مسلمانوں کی تھی۔

 بھارتی حکومت کی جانب سے ڈاکیومنٹری کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگادی گئی ہے اور وزارت اطلاعات کے حکم پر اسے انٹرنیٹ پر بلاک کردیا گیا ہے۔

مزید خبریں :