26 جنوری ، 2023
اوپر موجود تصویر کو دیکھیں اور بتائیں اس چہرے میں کیا خاص بات ہے؟
درحقیقت اگر آپ کو لگتا ہے کہ چہروں کا تجزیہ کرنے میں مہارت رکھتے ہیں تو جان لیں کہ بیشتر افراد حقیقی چہروں اور کمپیوٹر سے تیار چہروں کے درمیان فرق نہیں کرپاتے۔
یہ آنے والے برسوں میں بہت بڑا مسئلہ ثابت ہوگا کیونکہ اب کمپیوٹر سسٹمز ایسے حقیقی نظر آنے والے چہرے تیار کررہے ہیں جن کا دنیا میں کبھی کوئی وجود ہی نہیں تھا۔
اوپر موجود تصویر بھی اس کی مثال ہے کیونکہ یہ حقیقی چہرہ نہیں بلکہ اسے آرٹی فیشل (اے آئی) ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے اور ایسی کوئی شخصیت دنیا میں موجود نہیں۔
جرنل آئی سائنس میں شائع ایک تحقیق میں دریافت ہوا کہ بیشتر افراد مصنوعی اور حقیقی چہروں میں فرق کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے مصنوعی چہرے حقیقی افراد کے چہروں کے مقابلے میں زیادہ مستند محسوس ہوتے ہیں۔
تحقیق میں ایک دلچسپ بات یہ بتائی گئی کہ جو مصنوعی چہرے کم پرکشش ہوتے ہیں انہیں لوگوں کی جانب سے زیادہ حقیقی سمجھا جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس طرح کے مصنوعی چہرے اس لیے حقیقی لگتے ہیں کیونکہ یہ ہماری ذہنی سوچ سے مماثلت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ ان چہروں پر زیادہ اعتماد کرتے ہیں جن کو وہ حقیقی سمجھتے ہیں، مگر جب انہیں حقیقت کا علم ہوتا ہے تو پھر لوگوں پر سے ان کا اعتماد ختم ہوجاتا ہے، چاہے چہرے حقیقی ہو یا نہیں۔
تحقیق کے مطابق اس طرح کی ٹیکنالوجی اس لیے بھی زیادہ مقبول ہورہی ہے کیونکہ لوگ اپنا زیادہ وقت انٹرنیٹ پر گزارتے ہیں، جہاں ان چہروں کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
محققین نے کہا کہ اگر ہم آن لائن تجربات کے حقیقی ہونے پر خود سے سوال کریں تو اس مسئلے سے نمٹنے میں مدد مل سکے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ لوگ ڈیجیٹل چہروں کے حوالے سے ناقدانہ سوچ کو اپنائیں، اس کے لیے وہ ریورس امیج سرچ کو استعمال کرسکتے ہیں۔
اب محققین کی جانب سے ایسے الگورتھمز کو بہتر بنانے پر کام کیا جائے گا جو مصنوعی چہروں کو شناخت کرسکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان الگورتھمز کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا حصہ بنانے سے لوگوں کے لیے اصلی اور مصنوعی چہروں کے درمیان فرق کرنا آسان ہوجائے گا۔