28 جنوری ، 2023
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہےکہ ملک کے موجودہ حالات سےکوئی بری الذمہ نہیں، معیشت کی بہتری کے لیے اور عوام کے لیے عدلیہ سمیت ہر ادارے کو مل بیٹھنا ہوگا۔
پشاور میں ری امیجننگ پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نےکہا کہ ملکی معاملات کو حل کرنےکے لیے منصوبہ بندی کرنا ہوگی، مسائل کا حل آئین کے اندر ہی ہے، آج پارلیمان مفلوج ہے، عوامی مسائل کی بات نہیں ہوتی، ملکی مشکلات پر وہ تکلیف نظر نہیں آتی جو سیاسی نظام میں ہوتی ہے، ہم انقلاب کی بات نہیں کر رہے ہیں ہمیں ملک کے مسائل کا حل ڈھونڈنا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت مسائل میں ہے آپ سیاست نہیں کرسکتے، اسمبلیاں نہیں توڑ سکتے، خیبرپختونخوا میں بھی تحفظات کا اظہارکیا گیا، کیا فاٹا کہ عوام کے مسائل حل ہوئے؟ آئین کہتا ہےکہ 90 دن میں الیکشن ہوں، آئین الیکشن کمیشن کو ذمہ داری دیتا ہےکہ وہ الیکشن کرائے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج کل پاکستان میں سیاست نفرت اور دشمنی میں بدل چکی ہے، موجودہ نظام ملک کے مسائل حل کرنےکی اہلیت نہیں رکھتا، معاشی اور سیاسی نظام میں جو مسائل آج ہیں شایدکبھی نہیں تھے، سیاسی نظام میں غلطیوں کو عوام کے سامنے لانا چاہیے، سیاسی اکابرین اپنی ناک سے آگے دیکھیں۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ نواز شریف علاج کے لیےگئے تھے اور علاج کے بعد واپس آجائیں گے، آج نظام کی ذمہ داری ہےکہ نوازشریف سے ہوئی زیادتی کو ٹھیک کریں، اسٹیبلشمنٹ آئین کے دائرے میں رہےگی تو سر آنکھوں پر، اسٹیبلشمنٹ آئین کے دائرے سے نکلتی ہے تو مسائل ہوتے ہیں، ملکی سیاست میں عدلیہ فوج اور دیگر اداروں کا اثر ہے، میں نے زندگی میں کبھی اسٹیبلشمنٹ سے بات نہیں کی، اسٹیبلشمنٹ اگر آئین کے اندر رہتی ہے تو بات ہوسکتی ہے۔