02 فروری ، 2023
اسلام آباد پولیس نےگھر پر توڑ پھوڑ اور بچوں پر تشدد کے حوالے سے شیخ رشید کے الزامات مسترد کردیے۔
ایک بیان میں ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ شیخ رشیدکےگھر پرکوئی بچے نہیں تھے، شیشے توڑے گئے، نہ توڑ پھوڑ کی گئی، شیخ رشید نے پولیس افسران سے بدسلوکی کی اور نازیبا زبان استعمال کی، اس کے باوجود پولیس نے صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ شیخ رشید یا گھرپر موجود کسی ملازم سے ناروا سلوک نہیں کیا گیا، منفی پراپیگنڈےکی بھرپورمذمت کرتے ہیں، شیخ رشید کو کوئی تکلیف نہیں پہنچائی گئی، شیخ رشید کو جس حالت میں گرفتار کیا گیا اس بابت مزید کہنا تفتیش کو متاثر کرےگا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے اندر اور باہر نظم وضبط کا قانون کے مطابق مظاہرہ کیا جائے، اسلام آباد پولیس تمام قانونی تقاضے پورے کر رہی ہے اور پورے کرے گی۔
خیال رہے کہ گرفتاری کے بعد شیخ رشید نے میڈیا سےگفتگو میں الزام عائدکیا تھا کہ ان لوگوں نے دروازے توڑ کر گھر میں داخل ہوکر میرے بچوں کو مارا ہے، میرے ساتھ زیادتی اور ظلم کیا ہے، سو دو سو مسلح لوگ میرے گھر میں داخل ہوئے اور میرے ملازمین پر تشدد کیا، میرے گھر کی تلاشی لی۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ یہ لوگ سیڑھیاں لگا کر گھر میں داخل ہوئے، گھر کے دروازے توڑے اوربدتمیزی کی، مجھے زبردستی گاڑی میں ڈال کر یہاں لایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تھانہ آب پارہ کے ایس ایچ او کو ن لیگ نے لگایا ہے اور رانا ثنا اللہ یہ سارا کام کروا رہا ہے۔