کاروبار
Time 02 فروری ، 2023

آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے

آئی ایم ایف کے نئے مطالبات میں کہا گیا ہے کہ گریڈ 17 اوراس سے اوپرکے افسران اور ان کے گھر والوں کے اثاثے ڈیکلئیر کیے جائیں— فوٹو: وزارت خزانہ
آئی ایم ایف کے نئے مطالبات میں کہا گیا ہے کہ گریڈ 17 اوراس سے اوپرکے افسران اور ان کے گھر والوں کے اثاثے ڈیکلئیر کیے جائیں— فوٹو: وزارت خزانہ

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مذاکرات میں آئی ایم ایف نے نئے مطالبات سامنے رکھ دیے۔

آئی ایم ایف کے نئے مطالبات میں کہا گیا ہے کہ گریڈ 17 اوراس سے اوپرکے افسران اور ان کے گھر والوں کے اثاثے ڈیکلئیر کیے جائیں۔

ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اثاثوں تک رسائی کیلئے گائیڈ لائنز جاری کی جائیں گی، اسٹیٹ بینک، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور ایف بی آر مل کر کام کریں گے۔

تکنیکی مذاکرات میں آئی ایم ایف نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی پرعدم اعتماد کا اظہار کیا اور 100 فیصد بل وصولی میں ناکامی پر شدید تحفظات ظاہر کیے۔

آئی ایم ایف نے حکومت سے وصولی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا، بجلی ٹیرف میں سبسڈی ختم کرنے اور صنعتی شعبے کی ٹیرف سبسڈی کے خاتمے کا مطالبہ بھی کردیا۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ 100 فیصد بل وصولی اور حکومتی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنائے بغیر گردشی قرض کا خاتمہ ممکن نہیں۔

خیال رہے کہ آئی ایم کا وفد ان دنوں پاکستان میں موجود ہے جو پاکستانی حکام سے مذاکرات کر رہا ہے جس کے بعد پاکستان کیلئے آئی ایم ایف پروگرام کا فیصلہ کیا جائے گا۔

مزید خبریں :