ممنوعہ فنڈنگ کیس: عدالت نے ہائیکورٹ کے احکامات پر عمران خان کی ضمانت پر فیصلہ مؤخرکردیا

دورانِ سماعت بینکنگ کورٹ کی جج نے عمران خان کیس میں میڈیا کوریج پرعائد پابندی ہٹادی/ فائل فوٹو
دورانِ سماعت بینکنگ کورٹ کی جج نے عمران خان کیس میں میڈیا کوریج پرعائد پابندی ہٹادی/ فائل فوٹو

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں عمران خان کی ضمانت پر فیصلہ مؤخر کردیا۔

اسلام آبادکی بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

 عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان 70 سال سے زائد عمر کے آدمی ہیں اور ورزش کی وجہ سے سپر فٹ ہیں، کسی نوجوان کو بھی گولی لگے  تو 3 مہینے ریکوری میں لگتے ہیں، عمران خان کو تو عمر رسیدہ ہونے پر بائیو میٹرک سے بھی استثنیٰ ہے۔

عمران خان کے وکیل نے ان کے ذاتی طور پر پیش ہونے کےلیے 3 ہفتوں کی مہلت مانگی اور ان کے ایکسرے بھی پیش کیے۔

دورانِ سماعت بینکنگ کورٹ کی جج نے عمران خان کیس میں میڈیا کوریج پرعائد پابندی ہٹادی۔

عمران خان کے شریک ملزمان کے وکیل میاں علی اشفاق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ پر کرمنل کیس بنتا ہی نہیں تھا، پی ٹی آئی کو مختلف شہروں میں بینک اکاؤنٹس میں فنڈز موصول ہوئے اور مختلف شہروں میں آئے فنڈز پر الگ الگ ایف آئی آرز ہوگئیں، مسجد میں صندوق رکھا ہوتا ہے اور مختلف لوگ چندہ ڈال جاتے ہیں، مسجد کاکام نہیں ہے سب فنڈ دینے والوں کو جاکر پوچھے کمائی کہاں سے آئی۔

اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کہا گیا مسجد میں کوئی چندہ دے جائے تو کوئی نہیں پوچھتا، ایسا چندہ پاکستان میں ہی ہوتا ہے، یو اے ای میں نہیں۔

عمران خان اور شریک ملزمان کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے عمران خان کو آج ہی طلب کرلیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ عمران خان عدالتی وقت ختم ہونے سے پہلے پیش ہوں۔

عدالت کے فیصلے کے خلاف عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بینکنگ کورٹ کو 22 فروری تک عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلے سے روک دیا، عدالت نے آئندہ سماعت پر عمران خان کی تازہ میڈیکل رپورٹ بھی طلب کرلی۔

وقفے کے بعد عمران خان کے وکلا بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے اور عدالت کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے اس عدالت کو ضمانت درخواست پر فیصلے سے روک دیا ہے۔

جج بینکنگ کورٹ رخشندہ شاہین کا کہنا تھا کہ مجھے ابھی تک اس متعلق کوئی آرڈر نہیں ملا۔ وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ چار بجے تک انتظار کرلیں، ہائی کورٹ کے آرڈر کی کاپی مل جائے گی۔

جج بینکنگ کورٹ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا آرڈر ہوچکا ہے تو رک جاؤں گی ورنہ فیصلہ جاری کروں گی۔

وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے انجریزکو دیکھا اور عمران خان کی عمرکو دیکھا ہے، ہائی کورٹ نے کہا کہ آپ کو کافی اکاموڈیٹ کیا گیا اور تاریخیں دی گئیں، 22 فروری کو فریش میڈیکل رپورٹ جمع کرانےکا بھی کہا گیا ہے۔

اس موقع پر پراسیکیوٹر نے عمران خان کے طبی معائنےکے لیے میڈیکل بورڈ بنانےکی درخواست  دائر کردی۔

جج بینکنگ کورٹ کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے ضمانت کی درخواست پر فیصلے سے روکا تو اسے دیکھ لیں گے، ہائی کورٹ نے اسٹے آرڈر نہ  دیا  تو درخواست ضمانت پر فیصلہ جاری کیا جائےگا، بینکنگ کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے آرڈر کی مصدقہ کاپی  بھی طلب کرلی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا  آرڈر ملنے تک سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کر دیا ۔

وقفے کے بعد عدالت نے ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں عمران خان کی ضمانت پر فیصلہ مؤخر کردیا۔

جج رخشندہ شاہین کا کہنا تھا کہ میں نے کنفرم کرلیا ہے کہ  ہائی کورٹ نے ہمیں روکا ہے۔

بینکنگ کورٹ نے 18 فروری کو ہائی کورٹ کے حکم کی مصدقہ نقل جمع کرانےکا حکم دیتے ہوئے ممنوعہ فنڈنگ کیس پر سماعت 18 فروری تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :