پاکستان
Time 15 فروری ، 2023

لاہور ہائیکورٹ کا پیشی کے بغیر عمران کو حفاظتی ضمانت دینے سے انکار، سماعت صبح تک ملتوی

لاہورہائیکورٹ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پرآج ہی سماعت متوقع ہے— فوٹو:فائل
لاہورہائیکورٹ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پرآج ہی سماعت متوقع ہے— فوٹو:فائل

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو پیشی کے بغیر حفاظتی ضمانت دینے سے انکار کردیا اور سماعت صبح تک ملتوی کردی۔

اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کی۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نے کہا سکیورٹی کا مسئلہ ہوگا، اس پر جسٹس طارق سلیم شیخ  نے ریمارکس دیے کہ پولیس بھیج کر بلوالیتے ہیں، قانون کے تحت حفاظتی ضمانت کیلئے ملزم کی عدالت پیشی لازمی ہے، آپ کہیں تو آئی جی پنجاب سے سکیورٹی کا کہہ دیتے ہیں۔

وکیل عمران خان نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق چلنا پھرنا مشکل ہے، عمران خان متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتےہیں، میڈیکل کے مطابق تین ہفتے تک عمران خان چل پھر نہیں سکتے لہٰذا میڈیکل گراؤنڈ پرحفاظتی ضمانت دےدیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ حفاظتی ضمانت کا قانون کیا ہے؟حفاظتی ضمانت میں ملزم کی پیشی ضروری ہے، زیادہ مسئلہ ہے تو ایمبولینس میں آ جائیں، قانون سب کے لیے برابر ہے، اصولی طورپر مجھے یہ درخواست خارج کردینی چاہیے لیکن رعایت دے رہا ہوں۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ لانا ہے تو 8 بجے تک لے آئیں، میں دیر تک کام کرتا ہوں۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی۔

کیس کی دوبارہ سماعت

وقفے کے بعد کیس کی دوبارہ سماعت ہوئی تو جسٹس طارق سلیم شیخ  نے وکیل سے استفسار کیا کہ عمران خان عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوسکتے؟

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کو چلنے سے ڈاکٹرز نے منع کیا ہے۔ اس پر جج نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کو چلنے کے لیے کس نے کہا؟  وکیل نے جواب دیا سکیورٹی کے مسائل بھی ہیں اس پر جسٹس طارق سلیم بولے کہ سکیورٹی میں دلوا دیتا ہوں۔

عدالت نے پیشی کے بغیر حفاظتی ضمانت دینے سے انکار کیا اور مزید سماعت صبح تک کے لیے ملتوی کر دی۔

دوسری جانب جس وقت عمران خان کو عدالت بلا رہی تھی اس وقت وہ خطاب کررہے تھے۔

قبل ازیں اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان نے حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

عمران خان کی جانب سے حفاظتی درخواستِ ضمانت میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیاسی مخالفت پرمقدمہ درج کروایاگیا، سیکرٹریٹ پولیس اسلام آباد نے بلاجواز اور جھوٹا مقدمہ درج کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملک کا سابق وزیراعظم رہا ہوں اور ایساسنگین جرم کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ گرفتاری کاخدشہ ہے لہٰذا مناسب فورم سے رجوع کرنے کیلئے حفاظتی ضمانت دی جائے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج جواد عباس نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج سے متعلق کیس کی آج سماعت کی تھی۔ عدالت نے عدم پیشی پر عمران خان کی ضمانت خارج کردی تھی۔

مزید خبریں :